Topics
حضرت مسلم بن بشارؒ کی شخصیت بہت بارعب تھی۔ آپ کے رعب کا یہ عالم تھا کہ آپ جب
باہر سے گھر میں تشریف لاتے تو گھر والے آپ کے رعب کی وجہ سے بالکل خاموش ہو جاتے
تھے لیکن نماز میں وہ اس طرح محو و مستغرق ہو جاتے تھے کہ بچوں کے شور کا آپ کو
قطعاً علم نہیں ہوتا تھا۔
ایک
دفعہ آپؒ اپنے کمرے میں نماز کی نیت باندھے ہوئے تھے کہ اتفاق سے اس کمرے کے کسی
کونے میں آگ لگ گئی لیکن آپ نماز میں مشغول رہے۔ سلام پھیرنے کے بعد گھر والوں نے
کہا کہ تمام محلے والے آگ بجھانے کے لئے جمع ہو گئے اور آپ نے نماز نہ چھوڑی
حالانکہ ایسے وقت میں تو فرض نماز کی نیت توڑنا بھی جائز ہے۔ آپ نے فرمایا کہ مجھے
خبر ہوتی تو ضرور نیت توڑ دیتا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اُن خواتین کے نام جو بیسویں صدی کی آخری دہائی