Topics
آج کی بات
زمین دائرے میں آگے بڑھتی ہو ئی اپنے
مدار میں گھو م رہی ہے ۔ آگے بڑھنا طولا نی حر کت اور حر کت کا دائرے میں سفر کرنا
محوری گر دش ہے ۔ گردش کے یہ دو ذاویے زمین کے اندر با ہر اور نیچے شے کو
منتقل ہو ئے ہیں ۔ سمندر کی موجوں سے لے
کر فضا میں تیر تے با دلوں اور خشک و آب کی مخلوقا ت ، سب کی زندگی دائرے میں آگے
بڑھتی ہے ۔ محوری حر کت سے زندگی کو توانا ئی ملتی ہے جب کہ طولا نی حر کت سے تغیر
کا سلسلہ جا ری رہتا ہے البتہ گر دش کا نظا م دائرے پر قا ئم ہے کیوں کہ زندگی کو
آگے بڑھنے کے لئے توانا ئی کا تقا ضا محور ی گر دش سے پورا ہو تا ہے ۔
مثا ل ۔
اگر آدمی کی عمر کی اسپیس 70 سال مقر ر ہے تو وہ 70 سال کی توا نا ئی لے کر دنیا میں آتا ہے ، بچپن
اور لڑکپن گزا ر کر جوان ہوتا ہے یعنی بچپن اور جوا نی کی توانا ئی اندر میں پہلے
سے ذخیر ہ ہے جس کو کم زیا دہ استعما ل کر کے وہ بڑھاپے کی طر ف بڑھتا ہے ۔ توانا
ئی کا ذخیر ہ کم ہوتا رہتا ہے با لاآخر 70کے ہندسے پر آکر سو
ئی رک جا تی ہے ۔ سفر میں تیز رفتا ر گا ڑی اور غیر ضروری سفر سے پٹرول (زندگی)زیا
دہ خر چ ہوتا ہے ۔ اگر گا ڑی اعتدال کے ساتھ نہ چلا ئی جا ئے تو 70 سال کا ایندھن 40 یا 50 سال
میں ختم ہو سکتا ہے ۔
بچپن سے
لڑکپن ، لڑکپن سے جوانی اور جوانی سے بڑھا پے کو دیکھ کر لگتا ہے کہ بچہ آگے بڑھ رہا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ اس
کی زندگی 0 سے 70کے درمیا ن گھو م رہی ہے ۔ اس دنیا میں زندگی کا دائرہ مکمل ہو تے ہی وہ دوسری
دنیا میں منتقل ہو تا ہے ۔ ایک دا ئرے سے نکل کر دوسرے دائرے میں داخل ہو جا تاہے
۔
غور طلب ہے
کہ دائرے میں 0 سے 70 کا مقا م ایک
ہے ۔ 0 میں 70 کی توانا ئی ذخیر ہ ہے ۔ جب توانا ئی کی سو
ئی اس نقطے پر واپس آتی ہے جہاں سے چلی تھی تو 70 سے 0 ہو جا تے ہیں ۔
کھلے ذہن
سے سوچئے کہ اس کا مطلب کیا ہے ؟
**----------------------------**
زندگی ہر رخ میں محوری اور طولا نی گر دش پر قا ئم ہے ۔ ایک
گر دش بندے کو شعو ر سے اور دوسری لا شعو ر سے منسلک رکھتی ہے ۔ زندگی لا شعو ر سے
آتی ہے اور شعو ر میں مظہر بنتی ہے ، اسی طر ح محور ی گردش خو د کو طولا نی گر دش
میں ظا ہر کر تی ہے ۔
سمجھا یہ
جا تا ہے کہ مو جیں آگے بڑھتی ہیں ، سور ج مشر ق سے طلو ع ہو کر مغر ب میں غروب ہو
تا ہے ، با دلوں کا قا فلہ خا نہ بدوش بن جا تا ہے ، تیر کما ن سے سیدھا نکلتا ہے
، درخت کا تنا طول میں اوپر بڑھتا ہے ، پہا ڑ تکون کی طر ح ایستا دہ ہے ، سیدھ میں
لکیر اور ہر شے پر طولا نی حر کت غالب ہے ۔
ساحل پر
بیٹھ کر موجوں کو غو ر سے دیکھئے ۔ آگے بڑھنے کی وجہ سے مو ج پر طولا نی حر کت کا
گما ن ہو تا ہے لیکن یہ اسپر نگ کی طر ح ایک کے بعد ایک دائرے میں داخل ہو کر ساحل
کی طر ف آتی ہے ۔ دائرے کی وجہ سے مو ج میں توانا ئی پیدا ہو تی ہے ، بڑھتی ہے اور
کم ہو تی ہے ۔ کم اس طر ح کہ ساحل کی طر ف آتے ہو ئے دائروی شکل مغلو ب ہو تی ہے
اور مو ج خا مو شی سے سرکتی ہو ئی واپس سمندر میں داخل ہو جا تی ہے ۔
زمین کے
اوپر پہا ڑ تکون یعنی آدھا دائرہ نظر آتا ہے ۔ یہ جتنا زمین کے اوپر ہے ، اس سے
زیا دہ زمین کے اندر ہے ۔ اندر با ہر ملنے سے پہا ڑ کا دائرہ مکمل ہوتا ہے ۔
درخت کا تنا سیدھ میں اوپر جا تا ہے لیکن اس پر دائرہ محیط
ہے ۔ تنے کی شکل گول ہے ۔ درمیا ن سے کا ٹا جا ئے تو تر تیب سے دائرے نظر آتے ہیں
۔ جتنے دائرے ہو تے ہیں ، اسی مناسبت سے درخت اوپر جاتا ہے ۔ اصل یہ ہے کہ درخت کا
سفر بیج سے شروع ہو کر بیج پر ختم ہو تا ہے ۔ اس بیج سے نیا درخت میں سے جو شے سب
سے آخر میں ظا ہر ہو تی ہے ، وہ پھل ہے ۔ بیج زمین کے اندر ایک با ر کھلنے کے بعد
زمین کے با ہر دوبا رہ اس وقت نظر آتا ہے جب درخت میں پھل لگتا ہے ۔ پھل لگنے سے
پہلے تک بیج مخفی تھا ۔ درخت بیج سے بیج تک کا سفر ہے ۔
لکیر سیدھی
نظر آتی ہے لیکن اسکرین پر مشا ہدہ کیا جا سکتا ہے کہ لکیر کے اندر کتنے دائرے یا
نقطے ہیں ۔لکیر اور اس سے بننے والی سا ری شکلیں نقطوں کا مجمو عہ ہیں ۔
کہنا یہ ہے
کہ زندگی محور ی اور طولا نی گر دش پر قا ئم ہے ۔ طولا نی گردش بھی دراصل محور ی
گردش ہے مگر دیکھنے کے مخصوص زاویے کی وجہ سے ، وہ زاویہ جو فکشن پر قا ئم ہے ، ہم
نے محور ی گر دش کو طولا نی سمجھ لیا ہے ۔ اس با ت کو سمجھنے کے لئے "آج کی
با ت" میں دی گئی مثا لیں غور سے پڑھئے۔
**----------------------------**
محوری اور
طولا نی گر دش کی ایک اور مثا ل لٹّو ہے ۔
جن لوگوں
نے بچپن میں لٹّو چلا یا ہے ، وہ جا نتے ہیں اور جو نہیں جا نتے ، وہ تجر بہ کر
سکتے ہیں ۔ لٹّو کی نو ک کے گر د رسّی کو لپیٹ کر ایک خا ص جھٹکے سے پھینکا جا تا
ہے ۔ رسّی ہا تھ میں رہ جا تی ہے اور لٹّو تیز ی سے زمین پر گھومنے لگتا ہے ۔ گھومتے
ہو ئے وہ ایک جگہ پر قا ئم نہیں رہتا بلکہ آگے بڑھتا ہے ۔
نکتہ یہ ہے
کہ لٹّو یا لٹّو کی نو ک سید ھ میں سفرنہیں کر تی بلکہ ترچھی ہو تی ہے ۔ تر چھا ہو
نے سے دائرہ بنتا ہے ۔ دائرے میں سفر کے لئے طولا نی حر کت کا تر چھا ہو نا ضروری
ہے ورنہ شے اپنے نقطۂ آغا ز کی طر ف نہیں لوٹے گی ۔اگر چہ گر دش کی یہ کیفیت ہر
تخلیق میں ہے مگر عام فہم شخص اسے لٹّو میں نما یا ں طو ر پر دیکھ سکتا ہے ۔
**----------------------------**
زمین مخصو
ص رفتا ر سے محوری اور طو لا نی گر دش میں رواں دواں ہے اور زمین کا محور شما ل کی
جا نب قدرے جھکا ہو ا ہے ۔ جھکا ؤ سے گر دش دائرے میں جا ری ہے اور اسی وجہ سے زمین پر دن رات کا نظا م قا ئم
ہے ورنہ مو سم میں ردّوبدل نہیں ہو گا اور زمین پر زندگی سوالیہ نشان بن سکتی ہے ۔
زندگی زمین
کی ہو یا اس پر مخلوقا ت کی ، دائرے میں
آگے بڑھ رہی ہے ۔ اس کا رخ مسلسل اس جا نب ہے جہا ں سے آئی ہے ۔ اگر ایسا نہ ہو تو
زندگی کا ربط اپنے مر کز سے ٹوٹ جا ئے گا۔ قر آن کریم میں ارشا دہے ،
"ہم
اللہ ہی کے ہیں اور اللہ ہی کی طر ف ہمیں پلٹ کر جا نا ہے ۔"(البقرۃ:۱۵۶)
عزیز طالبا ت و طلبا سوال کر سکتے ہیں ۔
اللہ حا فظ
خواجہ شمس الدین عظیمی
خواجہ شمس الدين عظیمی
اور جو لوگ ہماری خاطر
مجاہدہ کریں گے انہیں ہم اپنے راستے دکھائیں گے۔ (سورۂ عنکبوت 69(
اللہ تعالیٰ کی مدد اور
اولیاء اللہ کے فیض سے ماہنامہ"قلندر شعور" کے ذریعے ہم آپ تک ایسے
مضامین پہنچائیں گے جن کے ذریعے اللہ اور اس کے رسول ﷺ تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
بندہ یہ جان لیتا ہے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے اور بندہ یہ د یکھ لیتا ہے کہ وہ
اللہ کو دیکھ رہا ہے۔
اس ماہنامہ میں انشاء
اللہ تسخیر کائنات سے متعلق قرآنی تفہیم، خلاء میں سفر کرنے کے لئے جدید تحقیقی
مضامین، حمد اور نعتیں، اصلاحی افسانے، پی ایچ ڈی مقالوں کی تلخیص، سائنسی، علمی،
ادبی، سماجی، آسمانی علوم، خواب۔۔۔ ان کی تعبیر، تجزیہ و مشورہ پیش کئے جائیں گے۔
دعا کی درخواست ہے اللہ
تعالیٰ ادارہ "ماہنامہ قلندر شعور" کو ارادوں میں کامیاب فرمائیں۔