Topics
فقیر گذشتہ آٹھ سالوں سے مختلف زاویوں اور مثالوں سے "آج کی با ت" میں اصل زندگی کی طرف متوجہ کر رہا ہے ۔ آپ کیا سمجھے، زندگی کیا ہے ؟
تا لا ب کے پا س جا ئیے اور کنکر پھینکیے ۔ کنکر جیسے ہی پا نی کو توڑتا ہوا نیچے جا تا ہے ۔ دائرے بننا شروع ہو جا تے ہیں ۔ پہلا دائر ہ بہت چھو ٹا، دوسرا دائر ہ اس سے بڑا ہوتا ہے ۔ دائر ے اس قدر بڑھتے ہیں کہ تا لا ب پر محیط ہو جا تے ہیں۔
قا رئین! تا لا ب میں کنکر پھینکتے وقت آپ آواز سنیں گے ۔ ٹپ !
کنکر جس مقا م پر پا نی کے اندر اترے گا، وہاں معمولی بلبلا بنے گا ۔ بلبلا کھلے گا اور دائر ے بننا شروع ہو نگے ۔ تالا ب کے بیچ میں بننے والا چھو ٹا دائر ہ تالا ب کی وسعت کے مطا بق بڑا ہو تا رہتا ہے ۔ ہر دائر ہ منفر د ہے اور اس میں متعین فاصلہ رہتا ہے ۔دائر ے تالاب کے مرکز سے شروع ہو تے ہیں اور کنا رے پر جا کر گم ہو جا تے ہیں ۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ زندگی دائر ے سے شروع ہو تی ہے اور کنا رے پر آکر گم ہو جا تی ہے ۔
رب ِ کا ئنا ت کا ارشا د ہے ۔
"وہی اول ہے اور آخر ہے اور ظا ہر ہے اور با طن ہے اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے ۔ "(الحدید:3)
تالا ب میں بننے والے دائرے غیب سے ظا ہر ہو تے ہیں اور غیب میں غیب ہو جا تے ہیں ۔
مشق نمبر 1:سفید کا غذ لیجیے ، پنسل یا پر کا ر سے دا ئر ہ بنا ئیے ۔ اوپر شما ل ، نیچے جنوب ، دائیں طر ف مشرق اور با ئیں جا نب مغرب لکھیں۔ اس دا ئر ے کو بیچ سے کا ٹیے ، دو حصے ہو جا ئیں گے ۔ اب یہ دائرہ نہیں ، دو مثلث ہیں ۔ مثلث بنا تے رہیے یہاں تک کہ دائر ے کے اندر خلا مثلث سے بھر جا ئے۔
پلک چھپکا ئے بغیر نظر دائرے پر مرکوز کردیں ۔ جب نظر ٹھہرے گی تو آپ کو دائر ے کے اندر بنی ہو ئی لکیریں مختلف شکلوں میں نظر آئیں گی۔ اگر تما م مثلث مٹا دیں تو وہاں سوائے کا غذ کے کچھ نظر نہیں آئے گا۔
قانون لکیریں بننے سے دائرے میں تصویریں ظا ہر ہو تی ہیں ______ لکیریں * مٹتی ہیں تو تصویریں غا ئب ہوجا تی ہیں ۔
مشق نمبر 2: آدھا گلا س پا نی لیجیے ۔ چا ر پا نچ فٹ کے فاصلے سے سفید دیوا ر پر پا نی پھینکیے ، اس طر ح کہ دیوار پر پا نی لگنے کی آواز سنا ئی دے ۔ اب بیٹھ کر نہیں ، کھڑے ہو کر دیوار کو غور سے دیکھیے ۔ زیا دہ منا سب ہے کہ پلکیں نہ جھپکیں ۔ پلک جھپک جا ئے تو دوبا رہ کو شش کیجیے ۔ دیوار کے اوپر پا نی کے نقوش تصویروں میں نظر آئیں گے ۔ مثلاً درخت ، آدمی ، با دل ، اونٹ وغیرہ۔
میر ی آنکھوں کی روشنی ____ مر شد کریم ابدالِ حق قلندر با با اولیا ء ؒ نے اسبا ق کے دوران جب یہ فارمولا بتا یا تو میں نے تجر بہ کیا اور دیوار پر نقوش کا جو عکس نظر آیا ، وہ پانی پھنکنے سے پہلے نہیں تھا۔ میں نے اس مشق سے زندگی کو سمجھا ۔
قا رئین! بتا ئیے آپ نے اس مشق سے کیا سیکھا_____ ؟
اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق سننے ، دیکھنے، بولنے اور چھو نے کی صلا حیت عطا فرما ئی ہے۔ اس کے بار ے میں مرشد کریم قلندر با با او لیا ء ؒ نے رات کے ڈھا ئی تین بجے اسبا ق کے دوران مجھ عا جز بندے سے فرما یا ،
"جب ہم گفتگو کر تے ہیں تو الفا ظ ہونٹوں سے با ہر آتے ہیں ، وہ کسی جگہ ٹکرا تے ہیں ۔ "
آواز جب تک کسی مقا م سے نہ ٹکرا ئے سنا ئی نہیں دیتی جبکہ آواز موجو د ہو تی ہے ۔ سوال یہ ہے کہ آواز جس مقا م سے ٹکرا تی ہے ، وہ کیا ہے ، کہاں ہے اور نظر کیوں نہیں آتا؟ ٹکرا نے کے بعد آواز سنا ئی دینے میں تغیر ہو تاہے ۔ سوچئیے کہ تغیر کیا ہے ؟
مثال : پر جیکٹر سے روشنی نکل کر فلم کے فیتے پر پڑتی ہے ، فیتے پر بنی تصویروں کا عکس لے کر پروجیکٹر کے سامنے بنے گول سراخ میں سے گزر کر اسکرین پر بکھر تی ہے اور ہم فیتے میں ریکارڈ تصویروں کا عکس اسکرین پر دیکھتے ہیں ۔
قا رئین ! سینما دیکھنے کے دوران کچھ دیر اوپر دیکھیے ۔
تفکر کیجیے کہ دیکھنے کا میکا نزم کیا ہے ۔ جب ہم پا نی کہتے ہیں تو سننے والے کی سما عت میں پ -ا – ن- ی کے بجا ئے دما غ میں پا نی کی تصویر بنتی ہے ۔ پا نی کی جس شکل سے ہم ما نوس ہیں ، وہ نظر آتی ہے ۔ عرض یہ کرنا ہے کہ الفا ظ ذہن میں داخل ہو نے سے تصویر بنتی ہے اور تصویریں با ت کر تی ہیں۔ آواز تصویریں منتقل کر نے کا میڈیم ہے ۔ ہم ذہن کی اسکرین پر تصویر دیکھ کر مفہوم سمجھتے ہیں ۔
مرشد کریم کے ارشا دا ت پر مجھ عاجز بندے نے غور کیا تو ذہن میں آیت انسپا ئر ہو ئی۔
"اور آسما نوں اور زمین میں جو کچھ ہے ، اللہ کا ہے اور اللہ ہر شے پر محیط ہے ۔"(النسآء:۱۲۶)
خا لقِ کا ئنا ت اللہ تعالیٰ صاحب ِ قدرت ہیں اور قدرت کے دائرے میں معدنیات، نبا تا ت، جما دات ، حیوانا ت، حشرات ، جنا ت، سما وات ، ملا ئکہ، زمین ، آدمی اور انسا ن سب موجو د ہیں ۔ یہ مخلوقا ت اس وقت نظر آتی ہیں جب دا ئر ے میں لکیریں بنتی ہیں ۔لیکن ہر نشا ن جو مثلث کی شکل میں موجو د ہے ، وہ دائر ے کے اندر ہے۔
"اللہ ہر شے پر محیط ہے ۔"
اللہ کی صفت محیط ہے ۔ محیط سے مرا د ہر طر ف سے شے کا احا طہ کر نا ہے ۔ ابدا ل ِ حق نے کتا ب 'لوح و قلم ' میں لکھوایا ہے کہ محیط ہو نے کا اصل مفہو م اول، آخر ، ظا ہر اور با طن ہے ۔
ابتدا – انتہا – ظا ہر – با طن جب ایک جگہ جمع ہو تے ہیں تو خلا بنتا ہے ۔
دائرے کے اندر نقوش مخلو قا ت کا مظا ہر ہ ہیں اور مظا ہر ے پر دا ئر ہ محیط ہے ۔
قا ر ئین خوا تین و حضر ات ! وضو کر کے شما ل رخ بیٹھ کر ' آج کی با ت' پر غور کیجیے ۔ دیکھنے کا قانون تحریر میں موجود ہے ۔ علا وہ ازین ' آج کی با ت ' میں تخلیق سے متعلق قوانین بیان ہو ئے ہیں ، ان کی تعدا د بتائیے ۔
نوٹ: اگر کچھ پوچھنا ہے تو ادارہ سے رجوع کر سکتے ہیں ۔
*لکیروں سے مرا د لہرِیں ہیں۔
خواجہ شمس الدين عظیمی
اور جو لوگ ہماری خاطر
مجاہدہ کریں گے انہیں ہم اپنے راستے دکھائیں گے۔ (سورۂ عنکبوت 69(
اللہ تعالیٰ کی مدد اور
اولیاء اللہ کے فیض سے ماہنامہ"قلندر شعور" کے ذریعے ہم آپ تک ایسے
مضامین پہنچائیں گے جن کے ذریعے اللہ اور اس کے رسول ﷺ تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
بندہ یہ جان لیتا ہے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے اور بندہ یہ د یکھ لیتا ہے کہ وہ
اللہ کو دیکھ رہا ہے۔
اس ماہنامہ میں انشاء
اللہ تسخیر کائنات سے متعلق قرآنی تفہیم، خلاء میں سفر کرنے کے لئے جدید تحقیقی
مضامین، حمد اور نعتیں، اصلاحی افسانے، پی ایچ ڈی مقالوں کی تلخیص، سائنسی، علمی،
ادبی، سماجی، آسمانی علوم، خواب۔۔۔ ان کی تعبیر، تجزیہ و مشورہ پیش کئے جائیں گے۔
دعا کی درخواست ہے اللہ
تعالیٰ ادارہ "ماہنامہ قلندر شعور" کو ارادوں میں کامیاب فرمائیں۔