Topics
اللہ
تعالی نے ایک ایسی مخلوق پیدا کرنا چاہی جو اللہ تعالیٰ کو، ان کی عظمت اور جلال
کے ساتھ، بڑائی کے ساتھ، اللہ تعالیٰ کی صفت رحیمی کے ساتھ ،صفت ربوبیت اور خالقیت
کے ساتھ، پہچانے اور اللہ تعالیٰ سے قربت حاصل کر کے اللہ تعالیٰ کی دوستی کا شرف
حاصل کرے ۔اس دنیا کو اور اس جیسی اربوں کھربوں سنکھوں دنیاؤں کو تخلیق ہو ئے
اربوں سال گزر گئے ہیں۔دنیا کے نظام کو دیکھتے ہوئے اللہ کی عظمت کا، اللہ کی
حکمرانی کا اور اللہ کی ربوبیت کاکھلے دل سے اعتراف کر نا پڑتا ہے اس لئے کے
کائنات کا جونظام ہے اس نظام پر کسی ہستی کا کنڑول ہے اور و ہ ہستی اللہ ہے۔ اتنا
زبردست کنٹرول ہے کہ کائناتی سسٹم میں کسی قسم کا لاکھوں کروڑوں سال میں کوئی رخنہ
در نہیں آیا، کوئی تبدیلی نہیں آئی، کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی کہ جس سے
آدمی اس بات کا اندازہ کرلے کہ جس خالق اور اللہ کا کنٹرول ہے اس کائنات پر اس
کنٹرول میں کہیں لچک پیدا ہو گئی ہے ۔سورج ، چاند ، ستارے، زمین ،پانی ،ہوا،
انسانی اور دوسری مخلوقات کی ضرورت کی کفالت، وسائل کی فراہمی، پیدائش کا لا
متناہی سلسلہ نوعی اعتبار سے افراد کی تخلیق ۔اگر نوع بیل ہے تو اسکے یہاں نوع
گائے پیدانہیں ہو تی ہے ،نو ع طوطے ہیں تو اس کے یہاں طوطے کے علاوہ چڑیا پیدا
نہیں ہو تی ہے ۔ ادھرنوع انسان ہے تو انسان کے علاوہ کوئی اور مخلوق پیدا نہیں ہو
تی ۔بھوک پیاس کا نظام دنیامیں جتنی بھی مخلوقات ہیں سب کو پیاس لگتی ہے ، سب کو
بھوک لگتی ہے ، بھوک کی تشنگی اور پیاس کی تشنگی کو دور کرنے کے لئے وسائل کی
تقسیم اس بنیاد پر ہے کہ لاکھوں سال گزرنے کے بعدایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آتا کہ
کسی بھی نوع کو اللہ کی مخلوق کووسائل فراہم نہ ہو ئے ہوں اگر کبھی وسائل میں کمی
پیشی ہو ئی لوگوں کو پریشانی لاحق ہو ئی تو وہ بھی اللہ کی طرف سے نہیں ہو ئی بلکہ
لوگوں کی بدنیتی کی بنیاد پر، ذخیرہ کر نے
کی بنیاد پر، دنیا پرستی لالچ اور ہوس کی
بنیاد پر لوگوں کو پریشانیاں ہو ئیں ۔لیکن وہ پریشانی ہمیشہ عارضی ہی ہو ئی اللہ
نے اس کا بھی انتظام کر دیا ہے کہ مخلوق کا رزق فراہم ہوتا رہا ۔یہ اتنا بڑا نظام
اور سسٹم ہے جس کو دیکھنے کے بعد ا س بات کا یقین مستحکم ہو تا ہے کہ حکمران اللہ
ہے او راللہ ہی کاسارا نظام چلا رہاہے
۔اللہ نے اس پوری کائنات میں اپنے لئے کچھ دوستوں کا انتخاب کیا ۔ اپنی صنعت اور
اپنی کاری گری دکھانے کے لئے ایک گروہ کے اندر صلاحیتیں پیدا کیں۔ساری کائنات میں
اس گروہ کو احسن تقویم کہا، اپنی بہترین
صناعی کہا اور وہ نوع انسان ہے ۔ اللہ
تعالیٰ کے دسترخوان پر ضروریات کی کفالت سب کے لئے ہے ۔سب اللہ تعالیٰ کے مہمان
ہیں ،سب اللہ کا کنبہ ہیں،سب اللہ کی اولادہیں ، سب اللہ کی مخلوق ہیں ،لیکن اس
مخلوق میں خصوصیت انسان کو ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس خصوصیت کو خود ہی انسان کو
ودیت کیا ہے خود ہی انسان کے اندر ایسی صلاحیت پیدا کردیں ہیں کہ وہ کوشش کر
کے، جدوجہد کر کے اللہ سے قربت حاصل
کرسکتا ہے ۔تقریباً سلاسل دو سو کے قریب سلسلے دنیا میں رائج ہیں ان سب کی تعلیمات
،سب کی دعوت ایک ہی ہے کہ انسانی گروہوں کو اللہ تعالیٰ نے اپنے سے قریب ہو نے کے
لئے ،اپنی دوستی کا شرف بخشنے کے لئے جو صلاحیت عطا کی ہیں اس صلاحیت سے فائدہ
اٹھایا جائے اس صلاحیت کو بیدار اور متحرک کیا جائے ۔اس صلاحیت کو بیدار اور متحرک
کرنے کے لئے سلسلوں کے ذمہ داروں نے، بڑوں
نے ، بزرگوں نے قاعدے بنائے ضابطے بنائے اسباق مرتب کئے ۔ اس میں سے ایک سلسلہ ہمارا آپ کا سلسلہ عظیمیہ
ہے جو حضور قلندر بابا اولیاؒ نے سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی اجازت سے
، ان کی مرضی سے قائم کیا ہے اس سلسلے میں
کوئی نئی بات نہیں کی گئی جو پہلے کہاوہی حضور قلندر بابا اولیاؒ بھی فرماتے ہیں کہ انسان کو اللہ تعالیٰ نے
کائنات کی ہر مخلوق پر شرف عطا کیا ہے اور وہ شرف کی بنیاد صرف یہ ہے کہ ا نسان کو
اللہ تعالیٰ نے ایسی صلاحتیں ودیعت کر دی ہیں کہ ان صلاحیتوں کے استعمال کے بعد
انسا ن اللہ کا دوست بن جاتا ہے یہ جتنی بھی جدوجہد ہے، کوشش ہے، علوم کا سکھا نا ہے ذکر اذکار ہے ، مراقبہ ہے ،
یہ سب کوشش ہے جدوجہد ہے، اس راستے پر چلنے کے لئے جس راستے پر چل کر انسان
صراط مستقیم پر آ جاتا ہے ۔سلسلہ عظیمیہ کے جتنے بھی افراد ہیں خواتین ہیں نوجوان
ہیں، بزرگ ہیں بوڑھے ہیں ان کے ذہن میں یہ بات پوری طرح راسخ ہو جانی چاہئے کہ ہم
سلسلہ عظیمیہ میں اس لئے شامل ہیں کہ ہمیں اللہ تعالیٰ کا دوست بنناہے ۔ سلسلہ
عظیمیہ کا بنیاد ی مقصد یہی ہے کہ انسان کو وہ شرف حاصل ہو جائے جس شرف کی بنیاد
پر انسان اللہ کا دوست ہے ۔اللہ کا نائب خلیفہ ہے جس شرف کی بنیاد پر نوع انسانی
میں اللہ تعالیٰ نے پیغمبروں کا انتخاب کیا ہے، جس شرف کی بنیاد پر پوری نوع
انسانی پر اللہ تعالیٰ سیدناحضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کو اپنا محبوب فرمایا اور
اپنے محبو ب پر اپنی نعمتیں پوری کر دی ہیں اور دین کی تکمیل فرما دی سلسلہ عظیمیہ
کے افراد اس وجہ سے بھی نہایت خوش قسمت ہیں کہ ایک طرف و ہ آدم کی اولاد کے حوالے
سے نوع انسانی کے افراد ہیں اور دوسری طرف اللہ کے بندے محبوب خاتم النبیین محمد
رسول اللہ ﷺ کے امتی ہیں۔ تو جتنے بھی عظیمی بھائی ہیں،بچے ہیں ان کے
سلسلے میں داخلے کامطلب صرف اور صرف یہ ہو نا چاہئے کہ ہمیں اللہ کی دی ہوئی
صلاحیتوں کے ساتھ سا تھ حضور قلندر بابا اولیاء ؒ نے ان صلاحیتوں کو بیدار اور
متحرک کرنے کے لئے جو طریقے، جو اسباق
متعین فرمائے ہیں ان پر ثابت قدمی کے ساتھ چل کر اللہ کی دوستی کا شرف حاصل کر نا
ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق عطا فرمائے کہ ہم جس لگن سے، جس مقصد سے ،جس محبت
سے،جس خلوص و ایثار سے اللہ کی تلاش میں ، اللہ کے محبو ب محمد رسول اللہ ﷺ کی تلاش میں اور اولیاء اللہ کی تعلیمات کی
تلاش میں سلسلے میں داخل ہو ئے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں ثابت قدمی کے ساتھ توفیق عطا
فرمائے کہ ہم پوری لگن کے ساتھ دنیا وی علوم کے ساتھ ساتھ والدین کے ،بچوں کے
،پڑوسیوں کے ، حقوق پورے کرنے کے ساتھ ساتھ اس طرف توجہ رہے کہ ہمارے اندر جو
روحانی صلاحیت ہے ہم انہیں بیدار کر یں گے اور ان صلاحیت کی بیداری کے بعدہم اپنے
سلسلہ عظیمیہ حضور قلندر بابا اولیاؒ کی خوشنودی کے لئے ان کے مشن کے لئے ، سلسلے
کے افراد اغراض ومقاصد پر عمل کریں گے اور انشا اللہ ہماری منزل یہ ہے کہ ہمیں ہر
حال میں اللہ کی دوستی کا شرف حاصل کرناہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کی چھوٹی بڑی خطاؤں
کو معاف فرمائے ۔اللہ تعالیٰ ہمارے اندر روحانی علوم سیکھنے کی تڑپ اور کوشش
جدوجہداور جذبہ عطا فرمائے ۔اللہ تعالیٰ ہمیں حضور قلندر بابا اولیاؒکے بتائے ہو
ئے اغراض و مقاصد اور قواعد وضوابط پر چلنے کی توفیق عطافرمائے ،اللہ تعالیٰ رسول
ا للہ ﷺ کے اخلاق حسنہ کی تعمیرمیں ہمارے
اندر ہمت عطافرمائے ۔ اللہ تعالیٰ ہمیں
رسول اللہ ﷺ کی محبت عطا فرمائے،ہمیں اپنی
ذات کا عرفان عطافرمائے اور اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی دوستی کے شرف سے مشرف فرمائے
،اللھم ربنا…رب جعلنی مقم الصلاۃ…ربنا الغفرلی…ربنا اتنا…ربنا اتنا…ربنا اتنا…بسم
اللہ …قل ھو اللہ احد …بسم اللہ …قل اللہ احد …بسم اللہ …قل ھو اللہ احد …الحمد
اللہ رب العالمین…انا اللہ وملائکتہ یصلون…رب العالمین …یا اللہ ہم نے ٹوٹی پھوٹی
جو عبادت آج رات کی ہے یا اللہ اسکو قبول فرما ،یا اللہ ہم نے جو کچھ پڑھا ہے
درود شریف اسم الہٰی کا ورد کیا ہے ابھی
سورہ فاتحہ ،سورہ اخلاص پڑھی ہے یا اللہ اس کا ثواب تاجدار علم نبوت ، خاتم الا نبیاء محمد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اقدس میں پیش ہو ۔یا اللہ اس کا
ثواب اہل بیت،صحابہ اکرام،خلفائے راشدین، تمام اولیاء خصوصاًحضور قلندر بابا
اولیاء ؒ کی روح کو اس کا ثواب پہنچے اور بزرگوں کے طفیل میں ہماری دنیاوی اور آخرت
کی زندگی کو اچھا بنا،ہماری روحانی صلاحیتوں کو بیدار فرما،یااللہ تعالیٰ ہمیں اپنی
دوستی کے شرف سے مشرف فرما،وصلی اللہ تعٰلی علیٰ حبیبہ محمد وسلم …اختتام
Khutbat Khwaja Shamsuddin Azeemi 01
Khwaja Shamsuddin Azeemi
اللہ کا شکر ہے پہلی جلد جس میں 73 تقاریر کو شامل کیا گیا ہے۔حاضر خدمت ہے۔ بہت سی جگہ ابھی بھی غلطیاں ہونے کا امکان ہے۔ برائے مہربانی ان سے ہمیں مطلع فرمائے۔اللہ تعالی میرے مرشد کو اللہ کے حضور عظیم ترین بلندیوں سے سرفراز کریں، اللہ آپ کو اپنی ان نعمتوں سے نوازے جن سے اس سے پہلے کسی کو نہ نوازہ ہو، اپنی انتہائی قربتیں عطاکریں۔ ہمیں آپ کے مشن کا حصہ بنائے۔ ناسوت، اعراف، حشر نشر، جنت دوزخ، ابد اور ابد الاباد تک مرشد کا ساتھ نصیب فرمائے۔آمین
مرشد
کا داس