Topics

مساجد-Masajid


خدا کی نظر میں روئے زمین کا سب سے زیادہ بہتر حصہ وہ ہے جس پر مسجد تعمیر کی جائے۔ قیامت کے ہیبت ناک دن میں جب کہیں کوئی سایہ نہیں ہو گا، خدا اس دن اپنے اس بندے کو اپنے عرش کے سائے میں رکھے گا جس نے کوئی مسجد تعمیر کی ہے۔ مسجد کی حفاظت اور خدمت کیجئے اور اس کو آباد رکھیئے۔

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

’’خدا کی مسجدوں کو وہی لوگ آباد رکھتے ہیں جو خدا پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں۔‘‘

فرض نمازیں باجماعت مسجد میں ادا کیجئے کیونکہ مسجد ایک ایسا مرکز ہے جس کے گرد مومن کی پوری زندگی گھومتی ہے۔ مسجد میں سکون سے بیٹھئے اور دنیا کی باتیں نہ کیجئے۔ مسجد میں اونچی آواز سے بات کرنا، شور مچانا، ہنسی مذاق اڑانا، کاروباری زندگی سے متعلق باتیں کرنا، ایسی باتیں کرنا جن میں دنیاوی آلائشیں شامل ہوں مسجدوں کی بے حرمتی ہے۔ مسجد ایک ایسا مقدس مقام ہے جہاں صرف خدا کی عبادت کی جاتی ہے۔

جس طرح ہر آدمی کا ہر دوسرے آدمی پر حق ہے اسی طرح مسلمانوں پر مسجدوں کا حق ہے اور وہ حق یہ ہے کہ مسجد کا احترام کیا جائے اور یہ کہ وہاں اپنے اللہ کے سامنے بندہ سر بسجود ہو۔ مسجد کا حق یہ ہے کہ آپ اس میں نماز قائم کریں، اللہ کا ذکر کریں تا کہ آپ کو اطمینان قلب نصیب ہو۔ نہایت ادب و احترام اور ترتیل کے ساتھ کلام پاک کی تلاوت کریں۔

خواتین کو چاہئے کہ وہ اپنے گھروں کی طرح مسجد کی زینت کا بھی خیال رکھیں امکان بھر کوشش کریں کہ مسجد سے ان کا ذہنی تعلق قائم رہے۔ ہوشیار بچوں کو ان کے بڑوں کے ساتھ مسجد میں بھیجیں تا کہ بچوں میں ایک رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے حکم کے مطابق ایک اللہ کی بندگی اور اطاعت کا شوق پیدا ہو۔




 

Topics


Tajaliyat

خواجہ شمس الدین عظیمی

دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم  کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔

انتساب

ان سائنسدانوں کے نام

جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں

موجودہ سائنس کا آخری عروج

دُنیا کی تباھی

دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات

اللہ کی تجلی کا

عرفان حاصل کر لیں گے۔