Topics

دماغ میں چھپا ہوا ڈر-Dimagh mein chupa hua dar


تبلیغی کام اپنے گھر سے شروع کیجئے۔ اگر آپ کے گھر میں آپ کی رفیقۂ حیات یا آپ کا رفیق سفر دینی اور روحانی علوم سے بہرہ ور ہیں تو آپ دونوں اپنے بچوں کی بہترین تربیت کر سکتے ہیں۔ بچہ کا پہلا گہوارہ ماں کی آغوش اور باپ کی گود ہے۔ آپ دونوں اگر اسلامی اخلاق سے آراستہ ہونگے تو بچوں کی تربیت اور سدھارکے لئے گھر تعلیم و تربیت کا پہلا اسکول بن جائے گا۔

مرد کے اوپر فرض ہے کہ بچوں اور بیوی کی تمام ضروریات پوری کرے۔ عورت کے اوپر فرض ہے کہ ازدواجی زندگی کو خوش گوار بنائے۔ دونوں کو چاہئے کہ اپنے قول و عمل اور انداز و اطوار سے ایک دوسرے کو خوش رکھنے کی کوشش کریں۔ کامیاب ازدواجی زندگی کا یہی راز ہے اور خدا کو خوش رکھنے کا ذریعہ۔

اللہ تعالیٰ آپ کو جو اولاد دیتا ہے، اسے کبھی ضائع نہ کیجئے۔ پیدا ہونے سے پہلے یا پیدا ہونے کے بعد اولاد کو ضائع کرنا بدترین سنگ دلی، بھیانک ظلم، انتہائی بزدلی اور دونوں جہان کی تباہی ہے۔ ولادت کے وقت ولادت والی عورت کے پاس آیت الکرسی اور سورۂ اعراف کی آیتیں ۵۴۔۵۵ پڑھیں اور سورۂ فلق اور سورۂ الناس پڑھ کر دم کریں۔ ولادت کے بعد بچہ کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت کہیئے۔

ذان اور اقامت کے بعد کسی نیک مرد یا نیک عورت سے کھجور چبوا کر بچے کے تالو میں لگوایئے اور بچے کے لئے خیر و برکت کی دعا کروایئے۔ ساتویں دن عقیقہ کیجئے۔

بچوں کو ڈرائیں نہیں کیونکہ ابتدائی عمر میں دماغ میں چھپا ہوا ڈر ساری عمر ذہن سے چمٹا رہتا ہے اور خوف زدہ بچے زندگی میں کوئی بڑا کام سر انجام دینے کے قابل نہیں رہتے۔

اولاد کو ہر وقت سخت و سست کہنا اور ہر وقت برا کہتے رہنا بھی غلط ہے اس سے بچے کی صحیح پرورش نہیں ہوتی اور وہ ڈانٹ ڈپٹ کو روزانہ کا معمول سمجھنے لگتا ہے۔ بچے نادان ہوتے ہیں۔ ان کی کوتاہیوں پر بیزار ہونے کی بجائے یہ سوچئے کہ آپ بھی ان ہی کی طرح بچہ تھے اور آپ سے بھی بے شمار کوتاہیاں سرزد ہوتی تھیں۔ نفرت کا اظہار کرنے کی بجائے حکمت، تحمل اور بردباری سے ان کو سمجھایئے۔ ان کو یہ تاثر دیجئے کہ آپ ان کے ہمدرد ہیں۔ ان کے سروں پر شفقت سے ہاتھ پھیرئے تا کہ ان کے اندر اطاعت اور فرماں برداری کے جذبات ابھر آئیں۔

Topics


Tajaliyat

خواجہ شمس الدین عظیمی

دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم  کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔

انتساب

ان سائنسدانوں کے نام

جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں

موجودہ سائنس کا آخری عروج

دُنیا کی تباھی

دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات

اللہ کی تجلی کا

عرفان حاصل کر لیں گے۔