Topics

اپنا گھر-Apna Ghar


اخلاق، خوش مزاجی اور دل کی نرمی کو پرکھنے کے لئے اصل مقام آپ کا گھر ہے جہاں آپ اپنی بیوی اور بچوں سے محبت بھی کرتے ہیں اور اصلاح و تربیت کے لئے اپنا اقتدار بھی چاہتے ہیں۔ گھر کی بے تکلف زندگی میں ہی طبیعت اور مزاج کا ہر رخ سامنے آتا ہے۔ صحیح معنوں میں وہی بااخلاق اور نرم خُو ہے جو حفظ مراتب کے ساتھ اپنے گھر والوں سے خندہ پیشانی اور مہربانی سے پیش آئے۔

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:

’’میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے یہاں گڑیوں سے کھیلا کرتی تھی اور میری سہیلیاں بھی میرے ساتھ کھیلتی تھیں۔ جب نبی صلی اللہ علیہ و سلم تشریف لاتے تو سب چھپ جاتیں۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم ڈھونڈ ڈھونڈ کر ایک ایک کو میرے پاس بھیجتے تا کہ وہ میرے ساتھ کھیلیں۔‘‘

نبی صلی اللہ علیہ و سلم جس طرح باہر تبلیغ و تعلیم میں مصروف رہتے تھے اسی طرح گھر میں بھی اس فریضہ کو ادا کرتے رہتے۔ قرآن نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی بیویوں کو خطاب کیا ہے:

’’اور تمہارے گھروں میں جو خدا کی آیتیں پڑھی جاتی ہیں اور حکمت کی باتیں سنائی جاتی ہیں، ان کو یاد رکھو۔‘‘

اللہ تعالیٰ کی طرف سے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے واسطے سے مومنوں کو ہدایت کی گئی ہے:

’’اور اپنے گھر والوں کو صلوٰۃ کی تاکید کیجئے اور خود بھی پابند رہیئے۔‘‘

نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے:

’’جب کوئی مرد رات میں اپنی بیوی کو جگاتا ہے اور وہ دونوں مل کر دو رکعت ادا کرتے ہیں تو شوہر کا نام ذکر کرنے والوں اور بیوی کا نام ذکر کرنے والیوں میں لکھ لیا جاتا ہے۔‘‘



Topics


Tajaliyat

خواجہ شمس الدین عظیمی

دنیا کا ہر فرد اپنی حیثیت کے مطابق آپ ّ کی منورزندگی کی روشنی میں اپنی زندگی بہتر بناسکتاہے ۔ قرآن نے غوروفکر اورتجسس وتحقیق کو ہر مسلمان کے لئے ضروری قراردیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں عظیمی صاحب نے قرآن کی آیات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم  کی احادیث مبارکہ پر غوروفکر فرمایا اورروحانی نقطہ نظر سے ان کی توجیہہ اورتفسیر بیان فرمائی ہے جو کہ "نورالہی نورنبوت" کے عنوان سے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے ادارتی صفحات کی زینت بنتی ہے ۔ کتاب " تجلیات" اس مستقل کالم میں سے چند کالمز کا مجموعہ ہے ۔

انتساب

ان سائنسدانوں کے نام

جو پندرہویں(۱۵) صدی ہجری میں

موجودہ سائنس کا آخری عروج

دُنیا کی تباھی

دیکھ کر ایک واحد ذات خالق کائنات

اللہ کی تجلی کا

عرفان حاصل کر لیں گے۔