Topics

تصوف کے انسٹیٹیوشن پر تنزل چھایا ہوا ہے آپ اس کوکس طرح دیکھتے ہیں؟

 

جواب :یہ بہت ہی اچھی بات آپ نے کہی دل خوش ہوا یہ بڑا سوال ہے تصوف کے بارے میں یہ جمود طاری ہوا یہ کیوں ہواجب کہ دنیاوی علوم جو ہے رو زانہ نئے نئے علوم سامنے آرہے ہیں اورلوگ انہیں سیکھ رہے ہیں وہ مشکل ہو یا آسان سب سیکھ رہے ہیں یعنی ایک بہت بڑی تعداد سیکھ رہی ہے تصوف کے بارے میں ہے دنیاجو ہے وہ دنیا پرست زیادہ ہے مثلا ً اب میں نے ایک کتاب لکھی ہے احسان و تصوف ، اس میں لکھا ہے کہ اگر ایک بچہ اسکول میں داخل ہو تا ہے تین سال چار سال کا ماں باپ پیسے دیتے ہیں اس کو ہم لیکن ایک آدمی کسی خانقاہ میں داخل ہو جا تا ہے رو حانیت سیکھنے کے لئے ہم اسے فور ا ً رحمانیت پڑھا ئیں گے ہمیں روحانیت سے دلچسپی ہی نہیں ہے اور وہ اس لئے نہیں ہے کہ اگر اب میں جیسے روحانیت تھوڑی بہت سیکھنے کاکہتا ہوں مجھے آتی ہی نہیں ہے ۔ اب میں ABCD کی بنیاد پرآپ کے پاس آتا ہوں آپ مجھے چپڑاسی رکھ لیں گے اگر میں میٹرک کر لو تو شاید آپ مجھے گدی پر بیٹھا دیں تو یہ ایک دلیل ہے اورلوگ یہ سمجھنے لگے ہیں اور یہ ایک سازش ہے بہت بڑی شیا طین کی اور یہودیوں کی انہوں نے تصوف کے بارے میں کچھ اس طرح جال پھنکا ہے کہ تصوف کے بارے میں یہ سمجھا جا تا ہے جو آدمی روحانی دنیامیں چلا گیا وہ دنیا سے ختم ہوگیا۔ ابھی بھی یہی ہے اگر کو ئی آدمی کسی اولیا ء اللہ کے پاس جا کر بیٹھنے لگتا ہے تو ماں باپ کہتے ہیں بچہ گیا ہمارے ہاتھ سے بس اب یہ ختم ہو گیا دنیا میں کچھ بھی نہیں کر سکتا ایک دفعہ اور وئنگ کلب میں کیا کہتے ہیں لا ہور میں بات چیت ہوئی وہاں کے جوہیڈ تھے انہوں نے مجھ سے کہا کہ عظیمی صاحب آپ آئے ہیں ،  تقریر کی اور ہماری سمجھ میں بھی آئی پوری تو نہیں تھوڑی تھوڑی آئی لیکن میں آپ سے یہ پو چھنا چا ہتا ہوں نہ تو کبھی میری اماں نے بتایا کہ روحانیت کو ئی چیز ہو تی ہے، نہ میرے ابا نے بتایا ، نہ مجھے پرائمری ٹیچر نے بتا یا ، نہ میرے ہیڈ ما سٹر نے بتایا انتہاء یہ ہے میں نے Phdکر لیا مجھے کسی نے نہیں بتا یا اب میں آپ کی ایک بات سن کرکیسے یقین کرلوں رو حانیت ہے؟۔  بھئی مجھے تو کسی نے بتا یا ہی نہیں بات یہ ہے کہ رو حانیت کا کو ئی concept کی ہی نہیں ہے ،  رو حانیت کا کیا کنسپٹ ہے ایک آدمی ہے اس سے دعا کرلو،  مریض اچھا ہوجائے گا ، اس سے دعا کرلو اولادہوجائے گی ،اس سے دعا کرلونوکر ی مل جائے گی، اس سے دعا کروا لو وہ جو با س ہیں اس سے خوش ہوجائے گے۔اور یہ اللہ کے ساتھ بھی ہے اور اللہ تعالیٰ فرما تے ہیں کہ جب تم وہ کیا کہتے ہیں جب تم پریشان ہو تے ہو میرے طرف متوجہ ہوتے ہو رو تے ہو گڑگڑا تے ہو میں تمہارا کام کر دیتا ہوں تم کہتے ہویہ تو ہم نے کیا ہے پھر تم پلٹ کے آتے ہی نہیں جب تک کہ تمہارا کام خراب نہیں ہو تا تو رو حانیت کا کنسپٹ مثلاً اب جو بھی صاحب یہاں بیٹھے ہو ئے ہیں میں کہوں اپنے بچے کومجھے دے دو میں اسے روحانی بنا دیتا ہوں و ہ کہیں گے عظیمی صاحب تنخواہ کتنی ملے گی وغیرہ وغیرہ بھئی تنخواہ تو نہیں ملے گی،  تو مجھے اسے بر باد کر ناہے دنیا میں۔  حا لانکہ ایسی بات نہیں ہے اگر آپ روحانی لوگوں کو دیکھیں وہ دنیا دار لوگوں سے بہرحال اچھے ہو تے ہیں عمریں ان کی طویل ہو تی ہیں ،امراض انہیں کم پکڑتے ہیں ،پھر دو سرے یہ کہ بڑے سے بڑے امیر کبیر جاکر بیٹھتے ہیں ا ور دس روپے دے کر بھی جا تے ہیں ،ہم کہتے ہیں ہمیں نہیں لینے ، نہیں لے لو نہیں لینے ، ڈاکٹر صاحب یقین کر یں میں نے رو تے ہو ئے دیکھا ہے ایک صاحب آئے میرے پاس  انہوں نے پیسے دئیے میں نے کہا مجھے نہیں لینا واپس کر دئیے وہ رو تے ہو ئے چلے گئے وہ جناب کسی فیکٹری کے مالک تھے ۔ ہم نے جا کر حضور سے کہا بھئی حضور یہ تو اس طر ح ہوا انہوں نے کہا کہ اب جا ؤ ان کے گھر جا ؤ معافی مانگو دس رو پے لیکر آؤ،  صبح صبح ان کے گھر گیا ان کی بیل بجا ئی، وہ آئے وہ حیران ہو گئے کیوں آگیا یہ میں نے کہامیں معافی مانگنے آیا ہوں مجھے دس رو پے دے دو۔ تو یہ اس طر ح دس رو پے آپ کسی بڑے سے بڑے ڈاکٹر کو عقیدت میں نہیں دیتے۔  یہ تو ایک لطیفہ ہے ہمارے یہاں کنسپٹ نہیں ہے اب اماں ابا کو  ہم نے دیکھا ہے ہماری اماں اتناسا ہاتھ ہو تا ہے تین انچ کا بچے کاوہ کہتے ہیں منے دعامانگ ابا کی تر قی ہوجا ئے تو حالا نکہ تر قی اور جو بھی ہے اللہ ہی کرتا ہے اللہ سے دعا مانگے بہت اچھی بات ہے ماں بچے سے دعا منگو ارہی ہے اس کا تعلق اللہ سے جوڑ رہا ہے ۔لیکن کسی ماں نے یہ دعا نہیں مانگی کہ منے دعا مانگ اللہ تجھے مل جا ئے اللہ سے تیری دو ستی ہو جائے میں نے اپنی والدہ صاحبہ سے پو چھا آپا جی ہم آپا جی کہتے تھے کہ میں اتنا بڑا ہو گیا ہوں کبھی میں نے کسی سے یہ نہیں سناکہ اللہ کیا کہے گا ،  ہر آدمی یہی کہتا ہے کہ دنیا کیا کہے گی لوگ کیا کہیں گے تو ہ خاموش ہو گئی۔  ہاں بھئی ہم گناہ کر تے ہیں۔ لوگوں سے چھپ کر کر تے ہیں جب کہ ہم کہتے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے اس کا مطلب ہے ہم یہ زبان سے کہہ  رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے ہمیں اسے بات کا یقین نہیں ہے اللہ دیکھ رہا ہے اگر ہمیں اس بات کا یقین ہو کہ اللہ دیکھ رہا ہے تو کیا ہم گناہ کر سکتے ہیں ۔بھئی سب ہی کہتے ہیں اچھا اللہ کے حکم سے تو پتا بھی نہیں ہلتا ہم کہتے ہیں ہمارے کیے بغیر کچھ نہیں ہو تا اب یہی وجہ ہے کہ بچارے اولیا ء اللہ ہیں یہ کہتے رہے ان کے چند بندے ان کومل گئے انہوں نے اپنی ڈیوٹی پوری کی ان کو سکھا  کروہ چلے گئے اب ہو نا یہ چا ہئے جس طرح انسیٹیوٹ کھلے ہو ئے ہیں دو سرے علوم کے اس طرح کچھ لوگ جمع ہو ں وہ اسکول کھولیں انسیٹیوٹ کھولیں وہاں ان لوگوں کی تعلیم ہو تر بیت ہو مثلاً اور کچھ نہیں چھٹی کے دن میں ہی سیکھ لوبھئی چھٹی کے دو مہینے ہوتے ہیں پندرہ بیس دن کسی فقیر کے پاس جا کر ڈیرے ڈال دو ۔کچھ تو حاصل ہو گا۔  نہیں وہاں جائیں گے لندن امریکہ  ۔

Topics


Khutbat Khwaja Shamsuddin Azeemi 01


اللہ کا شکر ہے پہلی جلد جس میں 73 تقاریر کو شامل کیا گیا ہے۔حاضر خدمت ہے۔ بہت سی جگہ ابھی بھی غلطیاں ہونے کا امکان ہے۔ برائے مہربانی ان سے ہمیں مطلع فرمائے۔اللہ تعالی میرے مرشد کو اللہ کے حضور عظیم ترین بلندیوں سے سرفراز کریں،  اللہ آپ کو اپنی ان نعمتوں سے نوازے جن سے اس سے پہلے کسی کو نہ نوازہ ہو، اپنی انتہائی قربتیں عطاکریں۔ ہمیں آپ کے مشن کا حصہ بنائے۔ ناسوت، اعراف، حشر نشر، جنت دوزخ، ابد اور ابد الاباد تک مرشد کا ساتھ نصیب فرمائے۔آمین

مرشد کا داس