Topics

حیات و ممات

ایک دفعہ کسی بستی میں سے حضرت عزیرعلیہ السلام کا گزر ہوا۔ بستی ویران پڑی تھی۔ اس کی تباہ حالی اور بربادی دیکھ کر آپ کے دل میں خیال آیا کہ اللہ تعالیٰ اس تباہ حال بستی کو کس طرح دوبارہ آباد کریں گے؟ حضرت عزیر علیہ السلام نے گدھے کو ایک درخت سے باندھا۔ کھانا سرہانے رکھا اور درخت کے سائے میں لیٹ گئے۔ نیند آ گئی اور سو گئے۔ اس ہی لمحے اللہ تعالیٰ نے ملک الموت کو حکم دیا کہ حضرت عزیر علیہ السلام کی روح قبض کر لے۔ حضرت عزیر علیہ السلام سو سال تک سوتے رہے۔ حکم ربی سے آپ کو دوبارہ زندہ کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ نے آپ سے پوچھا:

’’اے عزیر! کتنی دیر تک سوتے رہے؟‘‘ آپ نے جواب دیا کہ ایک دن یا اس سے کچھ کم۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا!

’’نہیں تم سو سال تک مردہ پڑے رہے ہو اور اپنے گدھے اور کھانے کو دیکھو۔‘‘ کھانا ویسا ہی تازہ تھا جیسا رکھا تھا لیکن گدھا مر چکا تھا اور اس کی ہڈیاں پڑی ہوئی تھیں۔ حضرت عزیر علیہ السلام بہت حیران ہوئے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کے سامنے آپ کے گدھے کو دوبارہ زندہ کیا۔ آپ کی نظر جب بستی پر پڑی تو اور زیادہ حیران ہوئے کہ بستی پوری طرح آباد اور پر رونق شہر بن گئی تھی۔ آپ اللہ کی قدرت کاملہ دیکھ کر سجدے میں گر گئے اور کہا: ’’یا اللہ! تو قادر مطلق ہے۔‘‘

’’اور کیا تم نے اس شخص کا حال نہ دیکھا، جس کا گزر ایک ایسی بستی پر ہوا جو اپنی چھتوں پر اوندھی گری پڑی تھی۔ اس نے کہا یہ آبادی جو ہلاک ہو چکی ہے اسے اللہ دوبارہ کس طرح زندگی بخشے گا؟ اس پر اللہ نے اس کی روح قبض کر لی اور وہ سو برس تک مردہ پڑا رہا۔ 

پھر اللہ نے اسے دوبارہ زندگی بخشی اور اس سے پوچھا، بتاؤ کتنی مدت پڑے رہے ہو؟ اس نے کہا، ایک دن یا کچھ کم۔ فرمایا! بلکہ تم سو برس اسی حالت میں رہے۔ اب ذرا اپنے کھانے پینے کی چیزوں کو دیکھو کہ اس میں ذرا تغیر نہیں آیا ہے۔ اور پھر اپنے گدھے کو دیکھ (کہ وہ گل سڑ کر ہڈیوں کا ڈھانچہ رہ گیا ہے) اور یہ ہم نے اس لئے کیا ہے کہ ہم تمہیں لوگوں کے لئے نشانی بنانا چاہتے ہیں۔ پھر دیکھو کہ ہڈیوں کے اس پنجر کو ہم کس طرح اٹھا کر گوشت پوست کس طرح اس پر چڑھاتے ہیں۔ پس جب اس کو ہماری قدرت کا مشاہدہ ہو گیا تو اس نے کہا میں یقین کرتا ہوں بلا شبہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘

(سورۃ البقرہ۔ ۲۵۹)


Topics


Mohammad Rasool Allah (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔