Topics
سوال: میری دونوں آنکھوں کے سامنے آج سے پندرہ سال قبل کالے کالے نقطے سے آئے پھر وہ بتدریج بڑھنے شروع ہوئے۔ میں نے کوئی خیال نہیں کیا۔ کسی ڈاکٹر سے ذکر بھی کیا تو اس نے کہا کہ کمزوری کی وجہ سے ہیں ٹھیک ہو جائیں گے۔ پچھلے سال جب کچھ زیادہ ہوئے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب میں اکیلی ہوتی ہوں۔ خواجہ صاحب! خدا کے لئے یہ بتا دیں کہ یہ سب کیا ہے؟
جواب: انسان کے اندر بے شمار صلاحیتیں رکھی ہیں لیکن اسے ان کا علم نہیں ہے اور نہ ہی وہ اسے تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ صلاحیتیں ٹائم اسپیس سے ماوراء ہیں اور ان کا تعلق غیب سے ہے۔
بہت سی ایسی وجوہات ہوتی ہیں جن سے یہ صلاحیتیں مظاہرہ کرنے لگتی ہیں۔ ایک روحانی آدمی جو اپنی کوشش سے ان صلاحیتوں کو متحرک کرتا ہے اس کے لئے یہ مظاہرات کامیابی کا درجہ رکھتے ہیں۔ لیکن ایک عام آدمی کے لئے یہ ایک ابنارمل حالت کہلاتی ہے۔
ان حالات سے نجات حاصل کرنے کے لئے آپ ایک ماہ تک بالکل نمک نہ کھائیں یا کم سے کم کر دیں اور دو وقت خالص شہد استعمال کریں۔ انشاء اللہ محیر العقل واقعات ظہور میں آنا بند ہو جائیں گے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔