Topics

صرف ایک پھول ۔ شوہرکا دوسروں کی باتوں میں آجانا

سوال: میں آپ کی مصروفیت کا خیال کرتے ہوئے اور بغیر کسی تمہید کے اپنا مسئلہ آ پ کے سامنے رکھتی ہوں۔

یوں تو میرے شوہر کا رویہ میرے ساتھ برا نہیں ہے۔ کافی حد تک میرا خیال بھی رکھتے ہیں۔ لیکن ذرا ذرا سی بات پر میرے ماں باپ اور بھائی بہنوں کو برا بھلا کہنے لگتے ہیں۔ دوسروں کی باتوں میں اور خاص کر اپنے ماں باپ کی باتوں میں اور ان کے سکھائے میں بہت جلد آ جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ جب بیٹے کی پیدائش ہوئی تو مجھے اس کو دودھ پلانے کی بھی اجازت نہیں تھی۔ ان لوگوں نے میرے ساتھ اتنا برا سلوک کیا کہ میں لکھتے لکھتے اور آپ پڑھتے پڑھتے تھک جائیں گے۔ لیکن پھر بھی میری کہانی ختم نہیں ہو گی۔

جواب: سارے کاموں سے فارغ ہونے کے بعد رات کو سونے سے پہلے وضو کریں۔ اور تین عدد گلاب کے پھول لے کر ان کو پلک جھپکائے بغیر دیکھیں۔ جب تک دس منٹ تک نظر ایک جگہ پھولوں پر نظر مرکوزنہ ہو جائے۔ یہ پھول اپنے خاوند کو پیش کر دیں۔  پھول کسی کیاری میں ڈال دیا کریں صرف ایک مرتبہ یہ عمل کر لینا کافی ہے۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔