Topics

کوئی گلا گھونٹتا ہے

سوال: میری بہن کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی گلا گھونٹ رہا ہو جسم بری طرح کانپنے لگتا ہے۔ آنکھیں پہلے سرخ ہو جاتی ہیں پھر ان میں درد ہوتا ہے۔ بدن بخار کی طرح گرم ہو جاتا ہے ہاتھ مڑ جاتے ہیں، منہ ٹیڑھا ہو جاتا ہے۔ بہن چیختی ہے کہ کوئی میرا گلا گھونٹ رہا ہے۔ میں مر رہی ہوں۔ مجھے بچاؤ مجھے بچاؤ۔ پہلے یہ حالت کبھی کبھی ہوتی تھی اب دن میں تین چار مرتبہ یہ دورہ پڑ جاتا ہے۔ ہم ہر قسم کا علاج کر کے عاجز آ چکے ہیں ایسا کوئی علاج تجویز کر دیں کہ یہ بیماری ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے۔

جواب: آپ کی بہن ایک ماہ تک میٹھی چیزیں نہ کھائیں اور دونوں وقت کھانا کھانے سے آدھ گھنٹہ قبل بغیر دودھ کی چائے میں لیموں نچوڑ کر پی لیا کریں۔ ایک ماہ کے پرہیز اور علاج سے انشاء اللہ یہ بیماری ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گی۔ ایک ہفتہ بعد مجھے پورے حالات سے آگاہ کریں۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔