Topics
سوال: پیارے خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب!
السلام علیکم۔ خط و کتابت اور آپ کی تصانیف سے ہزاروں لاکھوں افراد اپنی مشکلات کا خاتمہ کرتے ہیں۔ آپ کی خدمت میں اپنا ایک مسئلہ ارسال کر رہا ہوں ۔ ازراہ کرم کوئی ایسا عمل بتا دیں کہ نماز میں دل لگے اور دل و دماغ یکسوئی محسوس کرے۔
جواب: آپ جب نماز کی نیت باندھیں تو اپنی نظر دونوں پیروں کے انگوٹھوں پر جمائیں۔ اس عمل سے ذہنی یکسوئی حاصل ہو گی۔
اس عمل کی عملی توجیہہ یہ ہے کہ آدمی کے اندر دور کرنے والی برقی رو ہر وقت پیروں کے ذریعے زمین میں ارتھ ہوتی رہتی ہے۔
اگر برقی رو ذہن میں جذب ہو جائے تو خیالات ایک نقطہ پر مرکوز ہو جاتے ہیں۔
اس عمل کے ساتھ ساتھ آپ نماز میں پڑھنے والی تمام سورتوں کا ترجمہ یاد کریں۔ قرأت کے دوران سورہ کے ترجمے پر توجہ دیں۔
اس طرح ذہن میں انتشار پیدا نہیں ہو گا اور خیالات ایک نقطے پر مرکوز ہو کر یکسوئی ملے گی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔