Topics
سوال: میری عمر 16سال ہے میں جب ریل گاڑی میں بیٹھتی ہوں الٹیاں شروع ہو جاتی ہیں۔ یہ مرض مجھے بچپن سے ہی لاحق ہے۔ بس میں بھی الٹیاں آتی ہیں لیکن اس میں کچھ سفر کر لیتی ہوں لیکن گاڑی میں تو بیٹھنے کے ساتھ ہی الٹیاں آنے لگتی ہیں۔ اس وجہ سے میں کہیں آ جا بھی نہیں سکتی۔ بہت پریشان ہوں۔ ڈاکٹر دوا دیتے ہیں جس سے وقتی طور پر الٹیاں روک جاتی ہیں۔ کوئی علاج تجویز فرمائیں۔
جواب: صبح سورج نکلنے سے قبل کسی لکڑی کی چوکی یا تخت پر آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں اور آہستہ آہستہ سانس اندر کھینچتے ہوئے یہ تصور کریں کہ فضا سے زرد رنگ کی روشنیاں آپ کے اندر جذب ہو رہی ہیں جب سینہ ہوا سے بھر جائے تو آہستہ آہستہ سانس کو بغیر روکے نتھنوں کے ذریعے خارج کر دیں۔ اس طرح سات چکر کریں اور پھر بڑھا کر نوکر دیں اور پھر گیارہ گیارہ چکروں کو معمول بنا لیں۔
صبح و شام ایک ایک چمچہ خالص شہد کا لے کر اس پر ایک بار (اَلرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلُ)پڑھ کر دم کر کے استعمال کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔