Topics

دوزخ ۔ گھر کی مکدر فضا

سوال: اللہ کی طرف سے آپ دکھی انسانیت کی خدمت کا ایک موثر ذریعہ ہیں اور مجھے بھی مصیبت اور دکھ کے وقت آپ کی ذات ہی امید کا دیا بن کر نظر آتی ہے۔ میں اپنے بدنصیب گھر کی داستان کہاں سے شروع کروں۔ سوچتی ہوں شاید آپ میرے مسئلہ اور خط کو طویل سمجھ کر نظر انداز نہ کر دیں لیکن بابا جان! رب کریم کی قسم، یہ خط اور مسئلہ بہت اہم ہے۔ اور میرے معصوم بہن بھائیوں کے ارمانوں اور آرزوؤں کی داستان ہے۔ میں آپ کو خدا کی طرف سے سہارا سمجھ کر یہ دکھ بتا رہی ہوں۔ خد اور خدا کے حبیبﷺ کا واسطہ میرے خط کو نظر انداز نہ کریں۔ میں نے ایک ایک لفظ اپنے خون سے لکھا ہے۔

جواب: بدنصیبی کسی کا مقدر نہیں ہوتی۔ اللہ تعالیٰ خالق ہیں۔ اپنی مخلوق سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔ لیکن اگر مخلوق ہی اس بات پر بضد ہو جائے کہ خوش رہنا اسے گوارا نہ ہو تو اللہ تعالیٰ اسے اس کے حال پر چھوڑ دیتے ہیں۔ گھر کی فضا مکدر ہونے اور حالت ابتر ہونے میں آپ کے گھر والوں کا زیادہ دخل ہے۔ آدمی کی افتاد طبیعت بھی عجیب ہے۔ اپنی آنکھ کا شہتیر نظر نہیں آتا اور دوسرے کی آنکھ میں بال نظر آ جائے تو اسے پہاڑ بنا کر پیش کرتا ہے۔ ظاہر ہے میرا مشورہ آپ کے لئے قابل قبول نہ ہو گا۔ اس لئے آپ کے خاندان کے افراد، ضدی، غصہ والے اور ذات برادری کے خول میں بند ہیں۔ میری طرف سے معذرت قبول کیجئے۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔