Topics
جس طرح دنیا میں کسی حکومت یا نظام چلانے کے لئے مختلف شعبے اور Ministriesقائم کی جاتی ہیں۔اسی طر ح
اللہ تعالیٰ نے بھی اپنا نظام چلانے کے لئے باقاعدہ ایک سیکر ٹر یٹ قائم کیا ہوا
ہے ۔ اس سیکرٹریٹ میں مختلف وزارتیں ہیں۔اس نظام کا نام’’ تکوین‘‘ہے۔ اس نظام میں
مختلف عہدے ہیں چند اہم عہدوں کے نام کچھ اس طرح ہیں۔
۱۔نجبا
۲۔نقبا
۳۔ابرار
۴۔اخیار
۵۔اوتاد
۶۔مخدوم شاہ ولایت
۷۔صاحب خدمت
۸۔اہلِ نظامت
۹۔اہلِ تفصیل
۱۰۔غوث
۱۱۔مدار تفہیم
۱۲۔قطب
۱۳۔قطب عالم
۱۴۔قطب تفہیم
۱۵۔قطب تعلیم
۱۶۔قطب مدار
۱۷۔قطب الاقطاب
۱۸۔ریزرو
۱۹۔ابدال حق
۲۰۔ممثلین
۲۱۔صدرالصدور
قطب کی جمع ہے ۔اولیاء اللہ میں سے ایک انتہائی اعلیٰ اور برگزیدہ
گروہ کو کہتے ہیں۔یہ گروہ تکوین عالم کی ذمہ داریوں کو انجام دیتا ہے ۔قطبِ عالم
ایک ہوتا ہے اس کو قطب الاقطاب ،قطب مدار ، مدار تفہیم بھی کہتے ہیں۔عالم غیب میں
اس کا نام عبداللہ ہوتا ہے ۔ہر بستی اور شہر میں ایک قطب ہوتا ہے ۔
غوث کے معنی ہیں پکارنے والا، دعا کرنے والا،فریاد کرنے والا ،مستجاب
الدعوات کو غوث کہتے ہیں۔
اولیاء اللہ کاایک گروہ ہے۔یہ تکوین عالم کے کام میں مصروف رہتے
ہیں۔یہ شاہان ولایت یعنی قطب کے معاون ہوتے ہیں۔
اولیاء نظامت وتکوین کا طبقہ ان کو اہلِ ولایت بھی کہتے ہیں ۔یہ غوث
کے ساتھ کام کرتے ہیں۔
اوتاد کے معنی میخ ہیں۔یہ اولیاء اللہ کا وہ طبقہ ہے جن کی ڈیوٹی اس
طرح ہوتی ہے کہ یہ لوگ اپنی جگہ قائم رہتے ہیں اور اِ دھر ادھر نہیں ہوتے ۔
یہ وہ حضرات ہیں جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملنے والے حکم اور
پالیسیوں کی تفصیلات مرتب کرتے ہیں۔نظام تکوین کے سارے پروگرامز کی تفصیلات طے
کرنا اور انہیں آخری شکل دینا انہی کی ذمہ داری ہے ۔
نظام تکوین میں یہ حضرات اہم کردار ادا کرتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جو
اہل نظامت کی مرتب کردہ تفصیلات کو عملی جامہ پہناتے ہیں۔
ابدال
نظام عالم پر مقرر اولیاء اللہ کے طبقات میں سے ایک طبقہ ہے ۔ان کی
تعداد ستر (۷۰)ہے۔ان کا کام انتظام
عالم کی نگرانی ہے ۔ان کی تقسیم اس طرح ہے :۔ چھ حضرت خضر ؑ اور چودہ حضرت الیاس ؑ
کے ماتحت کام کرتے ہیں۔چھ ریزرو ہوتے ہیں ان کے علاوہ چالیس ابدال ہوتے ہیں
۔ممثلین کلیات یا صدرہوتے ہیں، انہی میں سے ایک صدر الصدور کے عہدۂ جلیل پر فائز
ہوتا ہے ۔باقی تین صدرکے زیر نگرانی ہوتے ہیں۔
یہ ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہے کہ وہ تمام اہل تکوین کے بارے میں
جان لے کیونکہ بہت سے ایسے ’’مردان خدا‘‘ یعنی اولیاء مستور (رجال الغیب)ہوتے ہیں
جن کو اللہ تعالیٰ مخلوق کی نگاہوں سے مخفی رکھتے ہیں اور یہ حضرات صاحبان خدمت
ہوتے ہیں اور ان کے سپرد تکوینی امور ہوتے ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جملہ حقوق نوع انسانی کے لئے محفوظ ہیں
اس کتاب کا کوئی بھی حصہ یا پوری کتاب
ہر علم دوست انسان چھاپ سکتا ہے۔
نام کتاب : باران رحمت صلی اللہ علیہ وسلم
سن اشاعت: 27جنوری 2012
پبلشر: سیرت چیئر
شعبہ علوم اسلامیہ
بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان