Topics

مٹی کی لکیروں میں ہزاروں در ہیں

مٹی کی لکیروں میں ہزاروں در ہیں

گر جھانکئے کتنے مے کدے اندر ہیں

مینا ہے، شراب ناب ہے، ساقی   ہے

ذروں پہ جو غور کیجیے ساغر   ہیں

 

تشریح:   زندگی کے بارے میں روحانیت کے نظریہ کو ہم عام لفظوں میں  unconventional   کہہ  سکتے ہیں، کیوں کہ اہل روحانیت کے مطابق زندگی اپنی ابتدائی شکل میں ہر چیز میں موجود ہے۔ اگرچہ ذروں کی زندگی کی منازل عام انسان کی نظر سے پوشیدہ ہیں۔ لیکن جب ایک اہل روحانیت شہود کی نگاہ  (باطنی نگاہ یا تیسری آنکھ) استعمال کرتا ہے، تو اسے ایک ذرہ کی اتھاہ گہرائیوں میں زندگی کی چیل پہل اور رونق اسی طرح نظر آتی ہے جیسے دنیا کے کسی مصروف بازار میں دیکھی جاتی ہے، قلندر بابا ؒ نے اس رباعی میں کچھ اس طرح کے خیالات کا اظہار کیا ہے کہ انھیں مٹی میں بنی ہوئی لکیروں میں ہزاروں دروازے نظر آتے ہیں۔ان دروازوں کے اندر کئی مے کدے نظر آتے ہیں جہاں دیگر وسائل بھی اسی طرح موجود ہیں جس طرح دنیا میں ہیں۔



____________________

روحانی ڈائجسٹ: فروری 202


Topics


Sharah Rubaiyat

خواجہ شمس الدین عظیمی

ختمی مرتبت ، سرور کائنات فخر موجودات صلی اللہ علیہ وسلم کے نور نظر ، حامل لدنی ، پیشوائے سلسۂ عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی  ذات بابرکات نوع انسانی کے لیے علم و عرفان کا ایک ایسا خزانہ ہے جب ہم تفکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح عیا ں ہوجاتی ہے کہ اللہ تعالی نے جہاں آپ تخلیقی فارمولوں اور اسرار و رموز کے علم سے منور کیا ہے وہاں علوم و ادب اور شعرو سخن سے بہرور کیا ہے۔ اسی طرح حضوور بابا جی ؒ کے رخ جمال (ظاہر و باطن) کے دونوں پہلو روشن اور منور ہیں۔

لوح و قلم اور رباعیات جیسی فصیح و بلیغ تحریریں اس بات کا زندہ  و جاوید ثبوت ہیں کہ حضور بابا قلندر بابا اولیاءؒ کی ذات گرامی  سے شراب عرفانی ایک ایسا چشمہ پھوٹ نکلا ہے جس سے رہروان سلوک تشنۂ توحیدی میں مست و بے خود ہونے کے لیے ہمیشہ سرشار  ہوتے رہیں گے۔