Topics

عرفات سے مزدلفہ روانگی

جب آفتاب غروب ہو جائے تو عرفات سے مزدلفہ روانہ ہو جائیں۔عرفات اور منیٰ کے درمیان منیٰ سے مشرق کی جانب حدود حرم میں داخل ہو کر ایک تین میل کا میدان ہے اسی کو مزدلفہ کہتے ہیں۔ اس میدان کی آخری حد پر ایک پہاڑ ہے جسے مشعر حرام کہتے ہیں۔ راستہ میں تسبیح، ذکر اور تلبیہ کہنے میں مصروف رہیں۔ مزدلفہ میں پہنچ کر مشعر حرام کے آس پاس ٹھہرنے کی کوشش کریں کیونکہ حضور پاکﷺ نے مشعر حرام کے پاس قیام فرمایا تھا۔ ورنہ حدود مزدلفہ میں جہاں بھی جگہ مل جائے بہتر ہے۔

مغرب اور عشاء کی نماز

عرفات سے مزدلفہ آتے ہوئے راستے میں بھی مغرب کی نماز نہ قائم کریں، یاد رکھیں مزدلفہ پہنچ کر جب عشاء کا وقت ہو جائے تو مغرب اور عشاء کی دونوں نمازیں ایک ہی وقت میں باجماعت یا اکیلے ایک اذان اور ایک اقامت کے ساتھ اس طرح قائم کریں کہ پہلے مغرب کے فرض ادا کریں پھر تکبیر تشریق اور لبیک کہیں پھر عشاء کے فرض ادا کریں۔ اس کے بعد پہلے مغرب کی سنتیں، پھر عشاء کی سنتیں، وتر اور نفل پڑھیں۔ مغرب اور عشاء کے فرضوں کے درمیان سنت یا نوافل ادا نہ کریں۔

یہ رات آپ کو مزدلفہ میں بسر کرنی ہے۔ اس وقت آپ کو تھکاوٹ ضرور ہو گی۔ اس لئے نماز سے فارغ ہو کر بے شک آپ گھنٹہ دو گھنٹہ سو جائیں اور پھر تازہ دم ہو کر عبادت میں مشغول ہو جائیں۔ یہ رات شب قدر سے بھی افضل ہے۔ اس رات کو انوارالٰہی کی بارش ہوتی ہے۔ مزدلفہ میں رات بسر کرنے والوں کو رحمت الٰہی اپنے دامن میں لے لیتی ہے۔ یہ رات خوش نصیب لوگوں کو میسر آتی ہے۔ بہتر ہے کہ رات جاگ کر گزاری جائے۔ عبادت، ذکر، استغفار، توبہ اور درود شریف میں مشغول رہیں۔ نفل پڑھیں۔ 

رات بھر اپنے لئے اپنے اہل و عیال کے لئے اپنے والدین کے لئے بخشش اور صحت و کرم کی دعا مانگیں۔ یہ رحمت اور بخشش کی رات ہے۔ آج کی رات دل سے نکلی ہوئی کوئی دعا واپس نہیں لوٹتی بلکہ ہر ایک کو شرف قبولیت حاصل ہو گا۔

مزدلفہ میں ساری رات جاگنا افضل ہے لیکن لیٹنا یا سونا منع نہیں ہے مگر زندگی پڑی ہے سونے کے لئے۔ ایسی رات زندگی میں بار بار کب آتی ہے۔ حضور پاکﷺ نے فرمایا کہ جو دعا عرفات میں امت کے لئے قبولیت سے رہ گئی تھی اس رات میں قبول ہو گئی۔ 

اس رات کا کتنا بڑا اعزاز ہے۔ کتنا بڑا مقام ہے۔ فجر کی نماز صبح وقت پر صبح صادق ہو جانے پر ہی قائم کریں۔ معلم کے آدمی کے کہنے پر وقت سے پہلے وقت مان کر نہ پڑھیں کیونکہ وہ صبح کو منیٰ کی روانگی میں جلدی کرنے کی خاطر حجاج کو نماز سے فارغ ہو کر جلد تیار ہو جانے کے لئے وقت ہونے سے پہلے ہی ’’وقت ہو گیا‘‘ کہنا شروع کر دیتے ہیں۔ آپ اس وقت تک نماز نہ قائم کریں جب تک فجر کا وقت نہ ہو جائے۔ اس سے جھگڑا بھی نہ کریں، پیار سے سمجھائیں کہ حکومت کی توپ کا گولہ چھوٹتا ہے اس وقت فجر کی نماز کا وقت ہوتا ہے البتہ آپ اپنی تیاری رکھیں، گاڑی وغیرہ دیکھ لیں پھر وقت ہونے پر فجر کی نماز ادا کریں۔ نماز کے بعد تھوڑی دیر مزدلفہ میں ٹھہرنا واجب ہے۔ وقت پر نماز ادا کرنے سے یہ واجب بھی پورا ہو جاتا ہے اور طلوع آفتاب سے ذرا پہلے تک مزدلفہ میں رہنا سنت ہے۔ یہاں میدان میں سے رات ہی کو ایک تھیلی یا لفافے میں منیٰ میں شیطان کو مارنے کے لئے 7 کنکریاں دھو کر رکھ لیں۔ پاک صاف، نہ زیادہ چھوٹی اور نہ زیادہ بڑی، تقریباً تین چنے کے کم و بیش جسامت کی یا کھجور کی گٹھلی کے برابر بھی ہو سکتی ہے لیکن اس سے بڑی نہیں۔ پہلے دن صرف سات کنکریاں جمرہ عقبہ (بڑے شیطان) کو مارنے کے لئے آپ کو منیٰ کے لئے روانہ ہونا ہے۔ 

سات کنکریاں تو آپ کو مارنی ہیں احتیاطاً دو یا تین زیادہ رکھ لیں ہو سکتا ہے کہ بڑے شیطان تک پہنچتے پہنچتے غلطی سے ایک آدھ گر جائے تو پریشانی ہو گی۔


Topics


Roohani Haj O Umrah

خواجہ شمس الدین عظیمی

چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات  کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔