Topics

طواف زیارت کے بعد صفا اور مروہ کے درمیان سعی

آپ نے حج کا جو احرام باندھا تھا وہ تمتع کا تھا اور جس میں وقوف عرفات سے پہلے یعنی مکہ پہنچ کر آپ نے صرف عمرے کی سعی کی تھی حج کی سعی نہیں کی تھی اس لئے طواف زیارت کے بعد آپ پر صفا مروہ کے درمیان سعی واجب ہے۔ یہ سعی آپ بغیر احرام کے اپنے روزمرہ کے کپڑوں میں کریں گے کیونکہ احرام اس سے پہلے ختم ہو جاتا ہے۔

الحمدللہ دسویں ذی الحجہ کے سارے کام انجام پا گئے۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیجئے کہ اس نے آپ کو زندگی کی اتنی بڑی خوشی عطا کی۔ اپنے گھر میں بلایا، اپنے در کو چھونے کا موقعہ دیا اور میدان عرفات میں قیام کی سعادت عطا کی۔ اب آپ مکمل طور پر احرام کی پابندیوں سے فارغ ہو گئے۔

اب آپ فارغ ہو کر پھر منیٰ چلے جایئے۔ طواف زیارت کے بعد دو رات اور دو دن منیٰ میں قیام کرنا ہے۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:

’’یہ گنتی کے چند روز ہیں جو تمہیں اللہ کی یاد میں بسر کرنے چاہئیں۔ پھر جو کوئی جلدی کر کے دو ہی دن میں واپس ہو گیا تو کوئی حرج نہیں اور جو کچھ دیر زیادہ ٹھہر کر پلٹا تو کوئی حرج نہیں بشرطیکہ یہ دن اس نے تقویٰ کے ساتھ بسر کئے ہوں۔ اللہ کی نافرمانی سے بچو اور خوب جان رکھو کہ ایک روز اس کے حضور میں تمہاری پیشی ہونے والی ہے۔‘‘

(سورۃ البقرہ۔۲۰۳)

یعنی ایام تشریق میں منیٰ سے مکہ کی طرف واپسی خواہ ۱۲ ذی الحجہ کو ہو یا تیرہویں کو دونوں صورتوں میں کوئی حرج نہیں۔ اصل اہمیت اس کی نہیں کہ تم کتنے دن ٹھہرے بلکہ اس بات کی ہے کہ جتنے دن بھی ٹھہرے ان میں اللہ کا ذکر کرتے رہے یا صرف سیر و تفریح یا میلوں ٹھیلوں میں لگے رہے۔


Topics


Roohani Haj O Umrah

خواجہ شمس الدین عظیمی

چار ابواب پر مشتمل اس کتاب کے باب اول میں تمام مقدس مقامات کا تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ باب دوئم میں حج وعمرہ کا طریقہ اورباب سوئم میں اراکین حج وعمرہ کی حکمت بیان کی گئی ہے۔جب کہ باب چہارم میں چودہ سوسال میں گزرے ہوئے اورموجودہ صدی میں موجود ایسے مردوخواتین بزرگوں کے مشاہدات وکیفیات جمع کئے گئے ہیں جن کو دوران حج وعمرہ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کا فیض حاصل ہوا ہے اورجن خواتین وحضرات  کو خالق اکبر ، اللہ وحدہ لاشریک کا صفاتی دیدارنصیب ہوا۔