Topics

لیکوریا

لیکوریا ایسا مرض ہے جس سے عورت کے اندر صحت میں کام آنے والی انرجی ضائع ہوتی رہتی ہے۔ اندرونی نظام خراب ہو جاتا ہے۔ آنکھوں کے نیچے کالے نشان پڑ جاتے ہیں، چہرہ بے رونق ہو جاتا ہے۔ چہرہ پر جھائیاں ہو جاتی ہیں۔ کمر اور پنڈلیوں میں مستقل درد رہتا ہے۔ جسم کمزور ہو جاتا ہے۔ استقرارِ حمل میں دقت پیش آتی ہے، جنسی خواہشات میں زیادتی ہو جاتی ہے۔ لیکن آسودگی نہیں ہوتی۔ دیکھا گیا ہے کہ لیکوریا کی مریض خواتین کے بچے بھی زیادہ صحت مند نہیں ہوتے۔

ھُوَالشَافِی
دو کلو کیکر کی چھال لے کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے پانی میں پکائیں۔ جب پانی رنگین اور گاڑھا ہو جائے تو قابل برداشت گرم پانی ٹب میں ڈال دیں۔ مریضہ ٹب میں اس طرح بیٹھے کہ ٹانگیں باہر رہیں۔ بدن ناف تک پانی میں ڈوبا رہے۔ گھڑی دیکھ کر
۲۰ منٹ تک ٹب میں بیٹھی رہیں۔ یہ عمل ہفتے میں دو دفعہ۔ آٹھ ہفتوں تک کریں۔ ہر مرتبہ نئی کیکر کی چھال لے کر پکائیں۔ اس  علاج میں دقت پیش آئے تو عظیمی دواخانہ کا سفوف مغیلان استعمال کریں۔

سبز شعاعوں کا پانی ۲۔۲اونس صبح شام پئیں۔

صبح شام قرص سیلان ۲۔۲عدد سبز شعاعوں کے پانی کے ہمراہ کھائیں۔

بینگنی رنگ شعاعوں کا تیل ناف کے نیچے مثانے پر رات کو سونے سے پہلے دائروں میں مالش کریں۔

مرض کی شدت ہو تو دوپہر کے وقت شربت آب شفا پانی میں گھول کر پئیں۔

لیکوریا کی مریضہ کو غذا میں دودھ کیلا اور تازہ رس والے میٹھے پھل استعمال کرنا چاہئیں۔ انگور کا جوس زیادہ مفید ہے۔

مرض مزمن اور زیادہ خراب ہو گیا ہو۔ مثلاً لیکوریا کی رطوبت پانی کی طرح ٹانگوں پر بہتی ہو۔ ہر وقت کپڑے خراب ہو جاتے ہوں تو قرص سیلان کے ساتھ موچرس معجون بھی استعمال کیا جائے۔

چہرہ پر سے جھائیاں ختم کرنے کے لئے اور چہرہ کی جلد کو نرم و ملائم اور خوبصورت بنانے کے لئے حسن افزاء کریم استعمال کریں۔

نوٹ: غیر شادی شدہ خواتین کیکر کی چھال کا علاج نہ کریں۔


Mamoolat E Matab

خواجہ شمس الدین عظیمی


ہادئ برحق کی تعلیمات پر عمل کر کے اکابرین نے علم کے سمندر میں شناوری کر کے علم طب پر بھی ریسرچ کی اور اس طرح علم طب کا خزانہ منظر عام پر آ گیا۔ ان علوم کا یونانی زبان سے عربی زبان میں ترجمہ ہوا۔ مصر، ہندوستان اور جہاں سے بھی جو فنی کتاب ان کے ہاتھ آئی انہوں نے اس کا عربی میں ترجمہ کر دیا۔ بڑے بڑے نامور طبیب پیدا ہوئے۔ تحقیقات کا سلسلہ جاری رہا۔ علوم و فنون پر بے شمار کتابیں لکھی گئیں۔