Topics

دانتوں کے امراض

مرض پائیریا، ماسخورہ، مسوڑھوں سے خون آنا۔ دانتوں کے امراض عموماً نظام ہضم کی خرابی سے ہوتے ہیں۔ مسوڑھوں کے اندر پیپ بھر جائے تو پائیریا ہے۔ مسوڑھے سکڑنے یا گلنے لگیں تو ماسخورہ ہے۔

دانتوں کے اوپر مسوڑھوں کی گرفت کمزور ہو جائے تو دانتوں سے خون بہنے لگتا ہے۔ نظام ہضم خراب ہو اور گیس اسفل کی بجائے منہ سے خارج ہو تو منہ سے بدبو آنے لگتی ہے۔ بات کرتے وقت منہ سے بدبو کے بھبکے نکلتے ہیں۔ جس سے سامنے والے آدمی کو انتہائی درجے کراہیت اور کوفت ہوتی ہے۔ جبکہ گندہ ذہن آدمی کو اس کا احساس نہیں ہوتا۔ اس بیماری سے ازدواجی تعلقات خراب ہو جاتے ہیں۔ میاں بیوی سے اور بیوی میاں سے دور رہنا پسند کرتے ہیں۔ لوگ قریب ہو کر بات کرنا پسند نہیں کرتے۔ بات کرتے وقت انہیں بیزاری ہوتی ہے۔ گندہ دہنی کے مرض سے آدمی معاشرہ میں غیر مقبول ہو جاتا ہے۔

ھُوَالشَافِی
سبز شعاعوں کا پانی
۲۔۲اونس صبح و شام پئیں۔

نیلی شعاعوں کا پانی ۲۔۲اونس کھانے سے پہلے۔

زرد شعاعوں کا پانی ۲۔۲اونس کھانے کے بعد پئیں۔

مرہم زرد دو وقت معدے کے چاروں طرف مالش کریں۔

شام کے وقت انار کے چھلکے ایک گلاس گرم پانی میں بھگو دیں۔

رات بھر بھیگے رہنے دیں اور صبح جوش دے کر اس پانی سے کلیاں کریں۔ صبح نہار منہ اور رات کو سوتے وقت عظیمی منجن استعمال کریں۔ ہر نماز کے بعد پیلو کی مسواک کریں۔

جوارش کمونی دونوں وقت کھانے سے پہلے۔

قرص صحت ۲ گولی رات کو سوتے وقت۔


Mamoolat E Matab

خواجہ شمس الدین عظیمی


ہادئ برحق کی تعلیمات پر عمل کر کے اکابرین نے علم کے سمندر میں شناوری کر کے علم طب پر بھی ریسرچ کی اور اس طرح علم طب کا خزانہ منظر عام پر آ گیا۔ ان علوم کا یونانی زبان سے عربی زبان میں ترجمہ ہوا۔ مصر، ہندوستان اور جہاں سے بھی جو فنی کتاب ان کے ہاتھ آئی انہوں نے اس کا عربی میں ترجمہ کر دیا۔ بڑے بڑے نامور طبیب پیدا ہوئے۔ تحقیقات کا سلسلہ جاری رہا۔ علوم و فنون پر بے شمار کتابیں لکھی گئیں۔