گردن توڑ بخار
دماغ میں ہر وقت برقی رو
گھومتی رہتی ہے۔ کسی وجہ سے جب دماغ میں برقی رو کا ہجوم ہو جاتا ہے تو کئی قسم کے
بخار شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ رو کے ہجوم سے اچانک رنگ بدل جاتا ہے۔
اس کا اثر جگر کے فعل پر پڑتا ہے۔ رنگ کی اچانک تبدیلی کے عمل کو یرقان کہتے ہیں۔
یرقان بگڑ کر ٹائیفائیڈ یا معیادی بخار بن سکتا ہے۔ بخار کی ایک قسم لال بخار ہے۔
یہ ایک سو چار سے کم نہیں ہوتا۔ چہرہ سرخ ہو جاتا ہے۔ ہاتھ پیروں میں اینٹھن ہوتی
ہے۔ کبھی کبھی کمر سے نیچے کا حصہ بے کار ہو جاتا ہے۔ چوتھے نمبر پر گردن توڑ بخار
آتا ہے۔ اس میں جہاں خلیوں کی جگہ خالی ہوتی ہے وہاں مخلوط رنگ کی رو پانی بن جاتی
ہے۔ اس بخار میں بڑی پیچیدگیاں ہیں۔ مریض کو دورے پڑنے لگتے ہیں۔ آنکھیں ضائع ہو
سکتی ہیں۔ دماغ کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔ بخار کا صحیح علاج نہ ہو تو اور بھی
بہت سی جسمانی کمزوریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔ ایلوپیتھی میں اس کو Meningitisکہتے
ہیں۔ خلیوں میں مخلوط رنگ کی جو رو پانی بن جاتی ہے اس پانی کو نکال دینے سے صحیح
علاج ہو جاتا ہے۔ اس بخار کے علاج میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔
ایلوپیتھی طریقہ علاج زیادہ مفید اور کامیاب ہے۔