Spiritual Healing
پاخانے کی جگہ کناروں پر مسے ہو جاتے ہیں۔ اسی کو بواسیر کہا جاتا ہے۔ بواسیر دو قسم کی ہوتی ہے۔ جس مرض میں خون یا زرد رنگ کا پانی پاخانہ کے راستہ خارج ہوتا رہتا ہے اس کو خونی بواسیر کہتے ہیں۔ جس میں خون وغیرہ نہیں نکلتا اسے بادی بواسیر کہتے ہیں۔بڑا نامراد مرض ہے۔ مرض کے مقام پر خارش ہوتی رہتی ہے۔ مریض ہر وقت تکلیف محسوس کرتا ہے۔ یہ مرض زیادہ دیر بیٹھے رہنے، دائمی قبض، بہت زیادہ مصالحے دار غذائیں کھانے، شراب پینے اور نشہ آور چیزوں کے استعمال کرنے، بہت زیادہ چٹ پٹی، چکنی اور ثقیل چیزوں کے کھانے سے ہوتا ہے۔ بعض اوقات بواسیر کی تکلیف اتنی شدید ہوتی ہے کہ مریض بے چین ہو جاتا ہے اور اس کو کسی طرح چین نہیں ملتا اور وہ اٹھتے بیٹھتے ہائے ہائے کرتا رہتا ہے۔ تکلیف کی شدت اتنی زیادہ ہو جاتی ہے کہ مریض کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں۔ شدید تکلیف کا فوری علاج یہ ہے:
ھُوَالشَافِی
مریض تین مرتبہ ھُوَاللّٰہُ الَّذِی لَااِلٰہَ اِلَّاھُو
پڑھ کر انگشت شہادت پر دم کرے اور انگلی ٹھنڈے پانی میں ڈال دے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
ہادئ
برحق کی تعلیمات پر عمل کر کے اکابرین نے علم کے سمندر میں شناوری کر کے علم طب پر
بھی ریسرچ کی اور اس طرح علم طب کا خزانہ منظر عام پر آ گیا۔ ان علوم کا یونانی
زبان سے عربی زبان میں ترجمہ ہوا۔ مصر، ہندوستان اور جہاں سے بھی جو فنی کتاب ان
کے ہاتھ آئی انہوں نے اس کا عربی میں ترجمہ کر دیا۔ بڑے بڑے نامور طبیب پیدا ہوئے۔
تحقیقات کا سلسلہ جاری رہا۔ علوم و فنون پر بے شمار کتابیں لکھی گئیں۔