Spiritual Healing

حافظے کی کمزوری

دماغ میں کھربوں خانے ہوتے ہیں اور ان میں سے برقی رو گزرتی رہتی ہے۔ اس برقی رو کے ذریعے خیالات، شعور اور لاشعور میں سے گزرتے رہتے ہیں۔

دماغ کا ایک خانہ وہ ہے جس میں برقی رو فوٹو لیتی رہتی ہے۔ ایک دوسرا خانہ ہے جس میں کچھ اہم باتیں رہتی ہیں۔ وہ اتنی اہم نہیں ہوتیں کہ سالہاسال گزرنے کے بعد بھی یاد آ جائیں۔

دماغ میں ایک تیسرا خانہ ہے جو زیادہ اہم باتوں کو ذخیرہ کر لیتا ہے۔ وہ موقع محل کی مناسبت سے کبھی یاد آ جاتی ہیں اور کبھی یاد نہیں آتیں۔
دماغ میں چوتھا خانہ روٹین کی زندگی کا ہے۔ جس کے ذریعے آدمی عمل کرتا ہے۔

پانچواں خانہ وہ ہے جس میں گزری ہوئی باتیں اچانک یاد آ جاتی ہیں۔ چھٹا خانہ ایسا ہے جس کے ذریعے یا تو کوئی بات یاد نہیں آتی اور اگر یاد آتی ہے تو فوراً اس کے ساتھ عملی مظاہرہ ہوتا ہے۔

ساتواں خانہ وہ ہے جس کو حافظہ یا (Memory) کہتے ہیں۔ ساتویں خانے میں اگر برقی رو پورے توازن کے ساتھ دور نہ کرے تو یادداشت کمزور ہو جاتی ہے۔ اس کیفیت کو عام طور پر دماغی کمزوری کہا جاتا ہے۔

ھُوَالشَافِی
دو عدد پلیٹوں پر لکھ کر نیلی شعاعوں کے پانی سے دھو کر صبح شام پئیں۔

اس کے فوراً بعد

قرص مقوی دماغ ۲۔۲عدد۔

ہمراہ خمیرہ گاؤ زبان عنبری ۶۔۶گرام صبح شام کھائیں۔

روغن گلو سبز میں روغن کدو، روغن کاہو ملا کر دن میں دو مرتبہ سر پر مالش کریں۔ رات کو سوتے وقت ۱۰۰ مرتبہ
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَللّٰہُ لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَالْحَیُّ الْقَیُّوْمُ

پڑھ کر نیلی روشنی کا مراقبہ کریں۔

روزانہ بادام کی ایک گری خوب اچھی طرح چبا کر کھائیں اور ہر روز ایک کا اضافہ کر کے اکیس(۲۱) تک لے جائیں۔
اکیس روز کے بعد ایک ایک بادام کی گری کم کر کے پہلے روز کی طرح ایک بادام گری تک لے آئیں۔
اس علاج میں ضروری ہے کہ ایک ایک بادام گری کو دانتوں سے خوب اچھی طرح چبانا چاہئے۔ بادام گری چباتے چباتے، منہ دکھ جائے تو تھوڑی دیر آرام کر لیں۔


Mamoolat E Matab

خواجہ شمس الدین عظیمی


ہادئ برحق کی تعلیمات پر عمل کر کے اکابرین نے علم کے سمندر میں شناوری کر کے علم طب پر بھی ریسرچ کی اور اس طرح علم طب کا خزانہ منظر عام پر آ گیا۔ ان علوم کا یونانی زبان سے عربی زبان میں ترجمہ ہوا۔ مصر، ہندوستان اور جہاں سے بھی جو فنی کتاب ان کے ہاتھ آئی انہوں نے اس کا عربی میں ترجمہ کر دیا۔ بڑے بڑے نامور طبیب پیدا ہوئے۔ تحقیقات کا سلسلہ جاری رہا۔ علوم و فنون پر بے شمار کتابیں لکھی گئیں۔