Topics
شارق عدنان (ساہیوال ): جس لڑکی سے محبت تھی، اس کی
شادی ہوگئی۔ رشتہ بھیجا تھا مگر ان لوگوں نے انکار کردیا کہ ہم
خاندان سے باہر شادی نہیں کرتے۔ سنا ہے
لڑکی سسرال میں خوش ہے ، اور مجھے اس کی خوشی ہے لیکن میں اسے بھول نہیں
سکا۔ خیالوں میں باتیں کرتا ہوں۔ گھر والے کہتے ہیں مجھے
شادی کرلینی چاہئے ۔ اسے کیسے بھولوں؟
جواب:
گھر والے صحیح
کہتے ہیں۔ جس سے آپ شادی کرنا چاہتے تھے، وہ اپنے گھر میں خوش ہے۔ آپ بھی شادی کے بعد خوش رہیں گے۔ مگر،
یاد ِ ماضی عذاب ہے یا رب!
چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
نا بھولنے کی وجہ یہ ہے کہ آپ خیالوں میں باتیں
کرکے مسلسل ماضی دہرا ر ہے ہیں۔ بھائی! خیالوں میں اللہ سے باتیں کیوں نہیں کرتے ؟
اللہ کی محبت دائمی، باقی سب عارضی ہے۔
آئینہ خریدیئے۔خریدنے سے پہلے آئینے میں چہرہ
دیکھنے کی اجازت نہیں۔ دکان دار کاغذ میں لپیٹ کر دے۔ ایسی جگہ جہاں عام چلت پھرت نہ ہو، دو فٹ گہرا گڑھا کھودنے کے بعد کاغذ میں سے آئینہ
نکال کر گڑھے میں ڈال دیجیئے اور الارم لگا کر پورے دو منٹ اس میں
اپنا چہرہ دیکھئے ۔ پھر اینٹ اٹھا کر زور سے آئینے پر مار کر گڑھے کے اندر دیکھے بغیر مٹی بھرنی ہے۔آئینہ
پہلے عمل میں ہی چکنا چور ہوجائے گا۔عمل دہرانے کی ضرورت نہیں۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جنوری 2021ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔