Topics
د۔م ( لاہور) :
میٹرک کا طالب علم ہوں۔ اسکول اور محلے
میں برے دوستوں میں بیٹھ کر اپنی صحت تباہ کرلی ہے۔ مجھے ہوش نہیں رہا کہ میں خود
کو نقصان پہنچا رہا ہوں ۔ ہوش اس وقت آیا جب پانی سر سے گزر گیا۔ جسم ہڈیوں کا
پنجر بن گیا ہے۔ تھوڑا سا کام کرنے کے بعد آرام کرنا ضروری ہو جاتا ہے کیوں کہ کم
زوری بہت ہے۔ سانس پھول جاتا ہے۔ باہر کے کھانے اور مرچ مسالوں کی وجہ سے معدے میں
گرمی اور جلن نے نڈھال کر رکھا ہے۔ سادہ کھانا حلق سے نہیں اترتا۔ میں پھر سے صحت مند ہونا چاہتا ہو
ں ۔ تکلیف کسی کو بتائی نہیں جا سکتی۔ اپنی نادانی پر بہت نادم ہوں۔
جواب : آج کل کئی نوجوان اس مسئلے سے دوچار ہیں۔ غیر
اخلاقی چیزوں تک رسائی آسان ہو گئی ہے۔ ماں باپ بچوں سے بے خبر ہیں کہ ان کے دوست
کون ہیں اور ٹی وی اور موبائل فون پر انٹرنیٹ استعمال کرتے ہوئے بچوں کی مصروفیات
کیا ہوتی ہیں۔باریک ململ کے کپڑے کی پٹی
اس طرح سلوائیں کہ دونوں پٹیوں کے درمیان جیب بن جائے۔ ان جیبوں میں سیسے (Lead) کا ایک ٹکڑا رکھ کر اس پٹی
کو کمر پر اس طرح باندھ لیں کہ سیسے کے ٹکڑے گردوں کی جگہ رہیں۔ پٹی ایک ماہ تک ہر
وقت باندھے رہیں۔ اگر ضرورت کی وجہ سے کھولنا پڑ جائے تو فراغت کے بعد دوبارہ
باندھ لیں۔
قرآن کریم ترجمے کے ساتھ پڑھیں اور معنی و مفہوم پر غور کریں۔ رات کو سونے سے پہلے سیرتِ طیبہ ﷺ کا باقاعدگی سے مطالعہ کریں۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔