Topics

مقناطیسی میدان ۔ کشش کے پیچھے کیا راز ہے


م۔س، ابوظہبی: مجھ میں کشش نہیں ہے۔ لوگ پاس بیٹھنا نہیں چاہتے اور عدم دلچسپی سے بات کرتے ہیں۔ میں خود ان سے بات میں پہل کرتا ہوں۔ اگر میں خاموش رہوں تو محفل میں میرے ہونے نہ ہونے سے کسی کو فرق نہیں پڑتا۔ میں ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جن میں بے پناہ کشش ہے، ہرایک ان کے حلقے میں شامل ہونا چاہتا ہے ۔ کشش کے پیچھے کیا راز ہے اور میں کس طرح پرُکشش ہوسکتا ہوں۔

جواب : مخلوق روشنی کے غلاف میں بند ہے۔ روشنی فرد کے گرد مقناطیسی میدان تخلیق کرتی ہے۔ کشش کا تعلق اسی روشنی سے ہے۔ روشنی کا غلاف معین مقداروں پر قائم ہے ۔ اگر مقداروں میں کسی وجہ سے بے اعتدالی پیدا ہوجائے تو روشنی کا بہاؤ متاثر یا کم ہونے سے فرد کے گرد مقناطیسی میدان کمزور ہوجاتا ہے۔ کوئی اس میں کشش محسوس نہیں کرتا اور نہ دیکھنے والے پر ایسے شخص کا خاص تاثر قائم ہوتا ہے۔ جب روشنی معین مقدار میں ہوتی ہے تو بہاؤ میں تیزی آجاتی ہے۔ نتیجے میں ایک مقناطیسی میدان بنتا ہے جو آدمی کے ساتھ دوسری مخلوقات کو بھی متاثر کرتا ہے ۔ سب اس کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں ۔ مقناطیسی میدان متاثر ہونے کی وجہ ہمارا رہن سہن اور طرزفکر ہے۔

 رات کو ایسی جگہ بیٹھئے جہاں تازہ ہوا آتی ہو۔ نتھنوں سے آہستہ آہستہ سانس اندر لیجئے ، سینہ بھر جائے تو روکے بغیر نکال دیجئے ۔ اس عمل کو 11 مرتبہ دہرانے کے بعد آنکھیں بند کر کے 15 منٹ تصور کیجئے کہ آپ رنگ رنگ روشنیوں سے بھرے شیشے کے مرتبان میں بند ہیں۔ ادھر ادھر کے خیالات آئیں گے اور گزر جائیں گے، ذہن کو تصور پر مرکوز رکھئے۔ دن کی ابتدا فجر کی نماز اور قرآن کریم سے کیجئے۔ قرآن کریم کو ترجمے کے ساتھ پڑھئے ۔ جو پڑھا ہے اس پرتفکر سے ذہنی مرکزیت قائم ہوگی اور آپ کے اندر کشش پیدا ہوجائے گی، انشاءا للہ ۔



’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (فروری 2022ء)

Topics


Parapsychology se masil ka hal

خواجہ شمس الدین عظیمی


معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔