Topics
م ۔ ا ، کراچی: کئی
سالوں سے وقت ضائع کررہا ہوں۔ کوئی
مصروفیت نہیں ہے۔ موبائل استعمال کرکے یا سوکر وقت گزارتا ہوں ۔ کسی کام کا ارادہ
کرلوں تو بیچ میں چھوڑ دیتا ہوں ۔ کا
ہلی، بے عملی اور منفی خیالات کا غلبہ ہے ۔ برے خیالات آتے ہیں ۔ ’’ماہنامہ
قلندرشعور ‘‘کا کالم ’’آج کی بات‘‘ اور رسالے کا سرورق میری سمجھ میں نہیں آتا ۔
غوروفکر سے سر بوجھل ہو جاتا ہے۔ میرا حافظہ بھی کمزور ہے۔ آسان حل تجویز فرما
دیجئے۔
جواب: منفی خیالات سے
نجات کے لئے ذہن کا مثبت سرگرمی میں مشغول رہنا ضروری ہے ۔ موبائل فون پر وقت
گزارنا اور کسی مصروفیت یا ذمہ داری کا نہ ہونا وقت اور زندگی کی ناقدری ہے۔آدمی
دنیا میں ہمیشہ نہیں رہتا— ایک روز یہاں سے جانا ہے۔ دنیا میں کسی مقصد کے تحت بھیجا گیا ہے
اور اس کے لئے ٹائم فریم دیا گیا ہے ۔ گیا وقت ہاتھ نہیں آتا— پچھتاوا رہ جاتا ہے۔
اچھی کتابوں کا مطالعہ کیجئے۔ ایسی کتابیں پڑھئے جن سے ذہن اندرکی جانب راغب
ہوجائے۔ پودوں کی دنیا میں دلچسپی لیجئے ۔ گھرکے اندر اور باہر جگہ کی مناسبت سے
کیاری بنا کر یا گملے رکھ کر پھول والے پودے اگائیے اور پوری توجہ کے ساتھ دیکھ
بھال کیجئے۔رات کو جلدی سونے اور صبح سویرے اٹھ کر 40 منٹ چہل قدمی سے کاہلی اور بے عملی دور ہوتی ہے۔ سیر کے دوران
مناظرِ فطرت پرغور کرتے ہوئے گھر واپس آکر ذہن میں جو محفوظ رہ گیا ، اسے لکھ
لیجئے۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (اپریل 2022ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔