Topics
نام شائع نہ کریں(کراچی): گھرکے
معاملات بگڑ گئے ہیں۔ معاشی پریشانیاں پہلے سے تھیں۔ اب شوہر اور بچوں میں کشمکش
شروع ہوگئی ہے۔ سب ایک دوسرے کوسمجھاتے ہیں لیکن خود عمل نہیں کرتے۔ بیٹا بات بات
پر بھڑک جاتا ہے۔ والد کے مزاج میں بھی غصہ اورتلخی ہے۔ ایک بچے نے نشہ کرنا شروع
کردیا،فیس بک پر اجنبی لوگوں سے دوستی کی۔ بہت سمجھایا لیکن اثر نہیں ہوا۔لوگ میرے
بچوں کی مثال دیتے تھے کہ کتنے با ادب ہیں۔ اب گھر کا شیرازہ ایسا بکھرا ہے کہ دل
چاہتا ہے سب کچھ چھوڑ کر کہیں چلی جاؤں۔ بتایئے میں کیا کروں؟
جواب: آپ کے لئے دعاگو
ہوں۔
غور سے پڑھئے۔
۱۔ گھر میں صفائی کا معیار نہ
ہونےکے برابر ہے۔ گھر کی فضا مکدر ہے جس کی وجہ سے آپس میں اختلاف ِ رائے ہے۔
کھانے پینے میں اگر فریج میں رکھی ہوئی چیزیں استعمال کی جائیں تو دماغ میں وہ cells جوصحت کے ضامن
ہیں، متاثر ہوتے ہیں۔
۲۔ صفائی کا معیار تقریباً صفر ہے۔
پلیٹیں یا ہانڈیاں دھلتی ہیں لیکن میل باقی رہتا ہے۔ برتن دھونے کے بعد سوکھے کپڑے
سے صاف کرکے دھوپ میں رکھئے۔ دیواروں کو دروازوں کو ہفتے میں تین مرتبہ جھاڑئیے
اور جہاں داغ دھبے ہوں، ان کو رگڑ کر صاف کیجئے۔
۳۔ ہر نماز کے بعد پانچ سے دس منٹ مراقبہ کیجئے اور رب العالمین اللہ سے بواسطہ آخری پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم دعا کیجئے۔
’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (دسمبر 2022ء)
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔