Topics
عمارہ حفیظ،
لاہور : چار مہینے پہلے محسوس کیا کہ جب میں بات کرتی ہوں تو گفتگو میں ربط نہیں
ہوتا، توڑ توڑ کر جملے کہتی ہوں جیسےمیرے
پاس بیان کرنےکے لئے الفاظ نہ ہوں۔ بولتے ہوئے اپنی آواز خود سنتی ہوں تو ایسا
لگتا ہے کہ آواز اچھی ہے نہ مجھے بات کرنی آتی ہے۔
جواب : آپ کا خیال درست نہیں۔ احساسِ کمتری کی وجہ سے دماغ میں آنے والے خیالات میں شک پیدا ہوجاتا ہے۔ شک کے تانے بانے سے اندر میں ایسا جال بن جاتا ہے جو الفاظ کے ملاپ کو منتشر کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ آپ رات کو سونے سے پہلے اور صبح سویرے بیدار ہوکر کھلی جگہ بیٹھ جایئے(چھت مناسب رہے گی) اور بڑے مٹکے کے دہانے پر منہ رکھ کر دونوں ہاتھ چہرے پر اس طرح رکھئے کہ دائرہ بن جائے ۔
اب بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھ کر ایک سے 100 تک گنتی شمار کیجئے۔ گنتی ایسی آواز سے پڑھئے جس میں ترنم ہو۔عمل21 مرتبہ دہرایئے۔رات کو اس عمل کے بعد گہری نیند سوجایئے۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔