Spiritual Healing
ش۔ ن (برمنگھم): مجھے حسد کرنے کی عادت ہے ۔ چھوٹے بڑے کا لحاظ نہیں کرتا ۔ جو
منہ میں آتا ہے، کہہ دیتا ہوں ۔ اگر گھر والوں کے ساتھ اچھا بھی کرلوں تو بھی میری
عزت نہیں ہے۔ میں اپنی عادات کی وجہ سے اور میری وجہ سے گھر والے پریشان ہیں۔
جواب : آپ کے اندر غصہ ہے۔ غصے کی آگ پہلے غصہ کرنے والے کے خون میں ارتعاش پیدا کرتی ہے اور اس کے
اعصاب متاثر ہوکر اپنی انرجی ضائع کردیتے ہیں یعنی اس کے اندرقوتِ حیات (will power) ضائع ہوکر دوسروں کو نقصان
پہنچاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کسی کو تکلیف نہیں دیتے، مخلوق کی خوشی سے خوش ہوتے ہیں۔
آپ کے اندر دوسرا رخ محبت ہے ۔ آپ کو احساس ہے کہ گھر والے میری وجہ سے
پریشان ہیں اس لئے آپ رویہ تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اندر میں محبت غالب کریں ، غصہ
مغلوب ہوجائے گا۔
فجر کی نماز پڑھ کر آئینے کے سامنے کھڑے ہوں۔ یکسوئی سے پانچ منٹ تک
اپنے سراپے کو دیکھیں اور دل میں آہستہ آہستہ یہ الفاظ دہرائیں،
’’میں اللہ کی مخلوق سے محبت کرتا ہوں اور
لوگوں کو خوش دیکھ کر خوش ہو تا ہوں ۔‘‘
21 روز کے عمل سے آپ کا مسئلہ حل ہوجائے گا، انشاءاللہ۔ گھر میں آئیں یا باہر جائیں، عادت بنالیں کہ چھوٹے بڑے سب کوسلام کرنا ہے۔
Parapsychology se masil ka hal
خواجہ شمس الدین عظیمی
معاشرے میں افراتفری کی وجہ یہ ہے کہ فرد اپنی اصل سے دور ہوگیا ہے۔ سبب خود فرد کی نفسیات ہے اور نفسیات ماحول سے منسلک ہے جس میں وہ رہتا ہے۔ ہر چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کام تخلیق ہے، تخلیق کا محرک خیال ہے اور خیال کا خالق رحمٰن و رحیم اللہ احسن الخالقین ہے۔