Topics

دربار رسالتؐ میں حاضری

ایک روز میں نے ڈاڑھی کے متعلق دریافت کیا کہ ازروئے قرآن و حدیث اس کی حد کتنی ہے اور سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ریش مبارک کیسی تھی اور صحابہ کرامؓ بالخصوص خلفائے راشدینؓ جن سے بڑھ کر منبع شریعت کوئی نہیں ہوسکتا، ان کی ڈاڑھیاں کتنی لمبی تھیں؟ارشاد فرمایا، ‘‘ قرآن میں ڈاڑھی کی لمبائی چوڑائی کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی ہے۔ ڈاڑھی کے متعلق حدیث بھی صرف ایک ہے ، باقی سب موضوع ہیں۔’‘ اس کے بعد فرمایا ‘‘ ہماری دربار رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں ہفتہ میں دو بار تو ضرور حاضری ہوتی ہے۔ وہاں خلفائے راشدین رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین بھی موجود ہوتے ہیں۔ ہم جو وہاں دیکھتے ہیں وہ تو یہ ہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی ریش انور کے موئے مبارک گھونگر والے، پیچیدہ، لچھے دار ہیں اور جسم اطہر پر ایک انگل کے قریب لمبے نظر آتے ہیں اور بڑے خوب صورت لگتے ہیں۔ حضرت ابوبکرؓ کی ڈاڑھی خشخشی ہے، حضرت عمر فاروق ؓ اور حضرت عثمانؓ کی ڈاڑھیاں ذرا اس سے بڑی ہیں اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی ڈاڑھی تو چڑھی ہوئی نظر آتی ہے۔ ‘‘اس سے معلوم ہوا کہ حضور قلندر بابا اولیاءؒ صاحب دیوان الصالحین بھی ہیں۔ 

آخری علالت کے دوران جب بجلی کے علاج کا کورس پورا ہوگیا تو ایک روز اس علاج کے دوران ہونیوالی سخت تکلیف کا ذکر کرتے ہوئے حضور بابا صاحبؒ نے فرمایا کہ میں (حضور بابا جیؒ ) نے اس تکلیف کیلئے اللہ تعالیٰ سے کہا تھا کہ اے میرے مالک! تونے مجھے محض اپنے فضل و کرم سے ابدالوں کا سردار بنایا اور ایسی تکلیف میں مبتلا کردیا۔ اگر میری زندگی ختم ہوگئی ہے تو موت بھیج دے تاکہ اس تکلیف سے چھوٹ جاؤں۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ ‘‘خاموش! ہم اپنے خواص کو بھی عوام کے معمول سے گزارتے ہیں۔’‘ اور مجھ سے دریافت کیا ۔ "کیا تم زندہ رہنا چاہتے ہو؟"

میں نے کہا،"میں اپنے لئے زندہ رہنا نہیں چاہتا۔"

اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ "اویس قرنیؓ سے پوچھو۔"

میں نے حضرت اویس قرنیؓ کی خدمت میں یہ بات عرض کی۔ وہ سن کر خاموش ہوگئے۔ کچھ جواب نہیں دیا تو میں بھی خاموش ہوگیا کیونکہ ایک دفعہ حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ کو اتنا سخت بخار تھا کہ ان کا بدن تپ رہا تھا۔ ان کے ایک دوست نے ان کی یہ حالت دیکھ کر کہا کہ حضور! اس تکلیف سے نجات کیلئے اللہ میاں سے کہیے۔تو انہوں نے کہا میں نے اللہ میاں سے کہا تھا تو جواب ملا۔ ‘‘خاموش! جنید بھی ہمارا، بخار بھی ہمارا۔ تم بیچ میں بولنے والے کون؟’‘

راوی: غلام رسول قادری العظیمی


Topics


Tazkira Qalandar Baba Aulia

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں امام سلسلہ عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء کے حالات زندگی، کشف و کرامات، ملفوظات و ارشادات کا قابل اعتماد ذرائع معلومات کے حوالے سے مرتب کردہ ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔


ا نتساب

اُس نوجوان نسل کے نام 

جو

ابدالِ حق، قلندر بابا  اَولیَاء ؒ  کی 

‘‘ نسبت فیضان ‘‘

سے نوعِ ا نسانی  کو سکون و راحت سے آشنا کرکے

 اس کے اوپر سے خوف اور غم کے دبیز سائے

 ختم کردے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر

انسان  اپنا  ازلی  شرف حاصل کر کے جنت 

میں داخل ہوجائے گا۔



دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا

کیا کہیے کہ ہے کیا یہ  ہماری   دنیا

مٹی  کا  کھلونا ہے   ہماری تخلیق

مٹی  کا کھلونا  ہے یہ ساری   دنیا


اک لفظ تھا اک لفظ سے  افسانہ ہوا

اک شہر تھا اک شہر سے ویرانہ ہوا

گردوں نے ہزار عکس  ڈالے ہیں عظیمٓ

میں خاک ہوا خاک سے پیمانہ ہوا