Topics

بارش کا قطرہ موتی بن گیا

برکھا رُت تھی۔ سماں بھیگا ہوا تھا۔ بجلی چمک رہی تھی۔ آسمان ابر آلود تھا۔ بارش برس رہی تھی۔ باہر یہ خوب صورت منظر تھا اور کمرے میں تخلیقی فارمولوں پر گفتگو ہورہی تھی۔ دوران گفتگو سچے موتیوں کا تذکرہ آگیا۔ اس غلام کو حضور بابا صاحبؒ کے مزاج میں بہت دخل تھا۔ میں نے عرض کیا۔ "حضور ! بارش کا ایک قطرہ جب سیپ کے پیٹ میں نشو و نما پاتا ہے تو موتی بن جاتا ہے۔"

یہ عرض کرنے کے بعد میں باہر نکلا اور ایک کٹورے میں بارش کا پانی جمع کرکے لے آیا۔ حضور بابا صاحبؒ نے ڈراپر کا پانی اٹھایا اور اس کے اوپر اپنی نگاہ مرکوز کردی۔ اب ڈراپر میں سے جتنے قطرے گرے وہ سب سچے موتی تھے۔

میں نے ان موتیوں کو سرمے کے ساتھ پیس لیا جتنے لوگوں نے بھی یہ سرمہ استعمال کیا، ان کی نظر کو ناقابل بیان فائدہ پہنچا۔ 


Topics


Tazkira Qalandar Baba Aulia

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں امام سلسلہ عظیمیہ ابدال حق حضور قلندر بابا اولیاء کے حالات زندگی، کشف و کرامات، ملفوظات و ارشادات کا قابل اعتماد ذرائع معلومات کے حوالے سے مرتب کردہ ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔


ا نتساب

اُس نوجوان نسل کے نام 

جو

ابدالِ حق، قلندر بابا  اَولیَاء ؒ  کی 

‘‘ نسبت فیضان ‘‘

سے نوعِ ا نسانی  کو سکون و راحت سے آشنا کرکے

 اس کے اوپر سے خوف اور غم کے دبیز سائے

 ختم کردے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر

انسان  اپنا  ازلی  شرف حاصل کر کے جنت 

میں داخل ہوجائے گا۔



دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا

کیا کہیے کہ ہے کیا یہ  ہماری   دنیا

مٹی  کا  کھلونا ہے   ہماری تخلیق

مٹی  کا کھلونا  ہے یہ ساری   دنیا


اک لفظ تھا اک لفظ سے  افسانہ ہوا

اک شہر تھا اک شہر سے ویرانہ ہوا

گردوں نے ہزار عکس  ڈالے ہیں عظیمٓ

میں خاک ہوا خاک سے پیمانہ ہوا