Topics

باب نمبر۵:رنگوں کے خواص

رنگوں کے خواص

تمام رنگ ارتعاش کی کم یا زیادہ لہریں خارج کرتے ہیں جو کسی شئے سے ٹکرانے کے بعد گرمی یا ٹھنڈک کا احساس پیدا کرتے ہیں۔ سرخ رنگ کا طول موج طویل ترین ہے جس کی وجہ سے کم ترین ارتعاش پیدا ہوتا ہے۔ بنفشی رنگ کا طول موج مختصر ترین ہے جس کی وجہ سے تیز ترین ارتعاش ہوتا ہے۔

سرخ رنگ حدت پیدا کرتا ہے اور آسمانی رنگ ٹھنڈک پیدا کرتا ہے۔ سبز رنگ توازن پیدا کرنے والا رنگ ہے۔

سرخ رنگ کا بھاری پن (Density) اس کی حرکت اور شرح ارتعاش کو محدود کرتا ہے برخلاف اس کے نیلا رنگ ماحول میں وسعت کا احساس دلاتا ہے۔

مختلف رنگ مختلف احساس پیدا کرتے ہیں۔ مثلاً سرخ سے جلن نارنجی سے گرمی زرد سے معمولی گرمی، سبز سے نہ سردی نہ گرمی اور عنابی سے ٹھنڈک کے ساتھ چبھن کا احساس ہوتا ہے۔

رنگ ہاتھ کے اوپر ڈنگ مارنے کا کاٹنے کا چوٹ کا کچلنے کا چٹکی لینے کا یا ضرب کا احساس پیدا کرتا ہے۔

لوگ بالعموم رنگوں کے بارے میں نہیں سوچتے۔ ہم تصاویر دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں لیکن رنگوں کے مزاج کی طرف دھیان نہیں دیتے۔

تجربات یہ ہیں کہ ذہنی دباؤ اور بے خوابی کے مریض بنفشی نیلے اور فیروزی رنگ سے جلد صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

سرخ نارنجی اور زرد رنگ کاہلی اور سستی کو ختم کر دیتے ہیں۔ ایک محقق کا کہنا ہے کہ مریض کو گلابی رنگ میں رکھنے سے جارحانہ اور منتقمانہ جذبات مغلوب ہو جاتے ہیں۔ گلابی رنگ رگ پٹھوں کے لئے مسکن ہے۔ گلابی رنگ کے مسکن اثرات کو پٹھوں جنس خاندانی مناقشات کاروباری معاملات اور جیل خانوں کی اصلاحات کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ گلابی رنگ میں غصہ کم ہو جاتا ہے۔ اس رنگ کے زیر اثر پٹھوں میں تیزی پیدا نہیں ہوتی۔ اندھے لوگ بھی گلابی رنگ کمروں میں سکون محسوس کرتے ہیں۔

خواص

رنگوں کے خواص:

۱۔            ذہنی خواص

۲۔           جسمانی خواص

سرخ رنگ

سرخ شعاعیں مندرجہ ذیل اشیاء میں پائی جاتی ہیں۔

لوہا، جست، تانبہ، پوٹاشیم، آکسیجن، چقندر، مولی(Raddish) پالک، سرخ چیری اور سرخ غلاف والے پھل۔

ذہنی خواص:

اس رنگ میں گہری دلچسپی ہمت اور محبت کے جذبات کارفرما ہیں۔ معاملات میں جب بگاڑ پیدا ہو جاتا ہے تو تعلقات ختم ہو جاتے ہیں۔ توقعات ٹوٹ جاتی ہیں اور کوئی تدبیر کارگر نہیں ہوتی۔ ایسی صورت میں ذہنی مرکز میں سرخ رنگ غالب ہو جاتا ہے۔ سرخ رنگ سے جب دماغ مغلوب ہو جاتا ہے تو ہر شئے سرخ نظر آتی ہے۔

سرخ رنگ مرکز میں سرخ رنگ کی بے اعتدالی غیر معمولی جذباتی لگاؤ یا جذبات کے مجروح ہونے کی دلیل ہے۔

جن لوگوں میں سرخ رنگ اعتدال میں ہوتا ہے وہ دوسرے لوگوں کی مدد کرتے ہیں وہ لوگ نوع انسانی اور اپنی نسل کے بارے میں متفکر رہتے ہیں۔ پسندیدہ مشاغل میں اپنی تمام صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہیں۔

سرخ رنگ سے مغلوب لوگ اچھی زندگی گزارتے ہیں اور چونکہ کھانے پینے اور دوسرے معاملات میں جذبات پر قابو نہیں رکھ سکتے اس لئے موٹے زیادہ ہوتے ہیں۔ ہم زندگی میں ایسے دور سے ضرور گزرتے ہیں جب سرخ رنگ دوسرے تمام رنگوں سے زیادہ غالب ہوتا ہے۔ بلوغت کے وقت سرخ رنگ نہایت طاقتور ہو جاتا ہے۔ یہ بات دلچسپ ہے کہ باکسروں کے اندر زنگ آلود سرخ رنگ غالب ہوتا ہے۔ غالب سرخ رنگ والا فرد اپنی جسمانی صحت کا خاص خیال رکھتا ہے۔ غالب سرخ رنگ والے لوگ تن سازی کے شوقین ہوتے ہیں۔

یہ رنگ محرک جذبات کو ابھارنے والا خوشی فراہم کرنے والا اور بھرپور زندگی کا رنگ ہے۔ آج کل لوگ کار میں بس میں ٹیلی ویژن کے سامنے یا دفتر میں زیادہ دیر بیٹھے رہتے ہیں، ورزش نہیں کرتے، اس کے نتیجہ میں سرخ رنگ کا مرکز غیر متحرک رہتا ہے اس وجہ سے انحطاط تیز رفتاری کے ساتھ مسلط ہو جاتا ہے۔ سرخ رنگ کی زیادتی سے طبیعت میں انتشار، جھنجھلاہٹ، بیزاری اور لوگوں پر ظلم کرنے کا رجحان بڑھ جاتا ہے۔

جسمانی خواص:

سرخ رنگ کا مزاج گرم ہے۔ اس رنگ میں تعمیری صلاحیت زیادہ ہے۔ یہ رنگ خون میں تحریک پیدا کرتا ہے، خون کی کمی میں اگر ریڑھ کی ہڈی پر سرخ شعاعیں ڈالی جائیں تو سرخ خلیوں (R.B.C) کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اگر جسم کے کسی حصہ پر فالج گر جائے تو سرخ شعاعیں ڈالنے سے دوران خون تیز ہو جاتا ہے اور اعصابی نظام صحیح ہو جاتا ہے اور اگر یہی شعاعیں ناف اور ٹانگ کے اوپر والے حصے پر ڈالی جائیں تو سست نسوں میں تحریک پیدا ہو جاتی ہے۔

زرد رنگ مرکز میں سرخی پیدا ہو جائے تو معدہ میں تکلیف بڑھ جاتی ہے۔

ٹونسلز کے غدود میں ورم یا گلے میں خراش ہونے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ گلے کے نچلے مرکز میں سرخی بڑھ جاتی ہے۔

نارنجی رنگ

لوہے، کیلشیم، نکل، نارنجی غلاف والے پھل، گاجر، میٹھا کدو، خوبانی، آم، آڑو وغیرہ میں نارنجی رنگ پایا جاتا ہے۔

ذہنی خواص:

جن لوگوں پر نارنجی رنگ کا غلبہ ہوتا ہے وہ ایسے کھیلوں میں دلچسپی لیتے ہیں جو تھکا دینے والے ہوں۔ ایسے لوگ ہر کام کو جلد از جلد کرنا چاہتے ہیں اور اگر ایسا نہ کر سکیں تو پریشان ہو جاتے ہیں۔ یہ لوگ اچھے منتظم ہوتے ہیں۔ نارنجی رنگ والے لوگ لوگوں کو اپنے ارد گرد رکھنا پسند کرتے ہیں۔ ڈھیلا اور آرام دہ لباس پہنتے ہیں۔ محافل کو سجانے کا انہیں خاص ذوق ہوتا ہے۔ غالب نارنجی رنگ والے لوگ غالب سرخ رنگ والے لوگوں سے زیادہ چاق و چوبند ہوتے ہیں۔ چمکدار نارنجی رنگ کا غلبہ ہو تو صبح سویرے بیدار ہونا آسان ہوتا ہے۔

جسمانی خواص:

نارنجی رنگ ہاضمہ میں معاون ہوتا ہے۔ سردی کی وجہ سے پھیپھڑوں کی خرابی تپ دق پیچش اور مروڑ میں نارنجی رنگ بہت مفید ہے۔

زرد رنگ

کیمیاوی تجزیہ کے مطابق سونے کیلشیم نکل جست تانبہ پلاٹینیم سوڈیم فاسفورس کے علاوہ گاجر سنہرے اناج کیلا انناس لیموں گرے فروٹ اور بیشتر زرد غلاف والے پھلوں میں زرد رنگ ذخیرہ ہوتا ہے۔

ذہنی خواص:

زرد رنگ تحقیق کا رنگ ہے۔ غالب زرد رنگ لوگوں کو علم سیکھنے کا شوق ہوتا ہے۔ ایسے حضرات و خواتین مطالعہ سے بھرپور زندگی گزارتے ہیں۔ سائنس دان، سیاست دان اور تاجر حضرات زیادہ تر اس رنگ کے زیر اثر ہوتے ہیں۔

جن خواتین و حضرات کے ذہنی مرکز میں زرد رنگ کی کثافت (Density) اعتدال سے بڑھی ہوئی ہوتی ہے وہ مادہ پرست ہوتے ہیں اور ذاتی مفاد کو ترجیح دیتے ہیں۔

کوئی بھی زرد رنگ شخص دنیاوی اعتبار سے کامیاب ہوتا ہے کیونکہ وہ دولت کمانے اور اس کے صحیح استعمال کا فن جانتا ہے۔ زرد رنگ دھوپ کا رنگ ہے۔ زرد رنگ لوگ متحرک ہوتے ہیں۔ اچھا رہن سہن اختیار کرتے ہیں۔

زرد رنگ ذہن میں تحریک پیدا کرتا ہے۔ اگر آپ کبھی ذہنی الجھن کا شکار ہوں تو خط لکھنے کیلئے زرد رنگ کا کاغذ استعمال کریں۔ ایسے کمرے میں جہاں سورج کی روشنی داخل نہ ہو زرد رنگ طبیعت پر خوشگوار اثر مرتب کرتا ہے۔

جسمانی خواص:

زرد رنگ پیٹ کی جملہ بیماریوں کا بہترین علاج ہے۔ معدے سے گیس کا اخراج کر کے قوت ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے۔ جگر کے امراض ذیابیطس خونی بواسیر سے نجات کے لئے مفید ہے۔ یہ رنگ جسم پر پیدا ہونے والے داغ دھبوں کو دور کرتا ہے۔ زرد رنگ کی کمی امراض کا سبب بنتی ہے اور اس کی زیادتی بخار کے اسباب میں ایک سبب ہے۔

سبز رنگ

سبز رنگ نکل، کرومیم، کوبالٹ، پلاٹینم، ایلومینیم، کلوروفل اور بیشتر سبزیوں اور سبز غلاف والے پھلوں میں پایا جاتا ہے۔

ذہنی خواص:

سبز رنگ سکون بخش ہے۔ غالب سبز رنگ لوگ محبت سے لبریز ہوتے ہیں اور ان میں سے محبت کی کرنیں پھوٹتی رہتی ہیں جو ماحول کو لطیف بنا دیتی ہیں۔ لوگ ان سے والہانہ محبت کرتے ہیں۔ غالب سبز رنگ لوگ باغبان اور کاشتکار ہوتے ہیں۔

سبز رنگ چونکہ زرد اور آسمانی رنگ کے امتزاج سے وجود میں آیا ہے اس لئے اس کے زیر اثر خواتین و حضرات کا ذہن چاق و چوبند رہتا ہے۔ دوسروں کے نقطہ نظر کو سکون سے سنتے ہیں۔ لوگ اپنی پریشانی بیان کرنے اور اس کا حل معلوم کرنے کے لئے ان کے پاس زیادہ تعداد میں آتے ہیں۔

حضرات و خواتین بچوں اور جانوروں سے محبت کرتے ہیں اور ان کی قربت سے خوش ہوتے ہیں۔ نرسری کے بچوں کے اساتذہ میں یہ رنگ وافر مقدار میں ہوتا ہے۔ آسمانی رنگ کی آمیزش کی وجہ سے ایسے حضرات پانی جھیل دریا اور سمندر سے خاص تعلق رکھتے ہیں۔ مزاجاً بہت متوازن ہوتے ہیں اور جلد ناراض نہیں ہوتے لیکن نرم دل ہونے کی وجہ سے صدمہ سے جلد دوچار ہو جاتے ہیں۔ یہ لوگ ہلکے رنگ کے کپڑے پہننا پسند کرتے ہیں۔ سبز رنگ والے اپنے کام سے کبھی مطمئن نہیں ہوتے۔ انہیں نئے نئے کام کرنے کا شوق ہوتا ہے اور دھن کے پکے ہوتے ہیں۔

معدہ کے زرد مرکز میں اگر سبز رنگ کی زیادتی ہو جائے تو ایسے لوگ نہ صرف خود جذباتی ہو جاتے ہیں بلکہ دوسروں کے حالات سے بھی پریشان ہو جاتے ہیں۔ ایسے لوگ زندگی کی ہر کیفیت سے متاثر ہوتے ہیں گزرے ہوئے واقعات کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے معدہ پر بار پڑتا ہے۔

ذہنی مرکز میں سبزی کے فقدان سے زندگی کے رویئے یک طرفہ رخ اختیار کر لیتے ہیں اور زندگی کے مقاصد حاصل کرنے میں شقی القلبی کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

گلے میں اگر سبز رنگ معمول سے کم ہو جائے تو گفتگو میں تلخی پیدا ہو جاتی ہے اور معمول سے زیادہ بڑھ جائے تو اتنی نرمی آ جاتی ہے کہ لوگ اپنے مقاصد کے لئے استعمال کر لیتے ہیں۔

جسمانی خواص:

سبز رنگ خصوصاً اعصابی نظام اور ہائی بلڈ پریشر کے لئے بے حد مفید ہے۔ یہ رنگ اپنے اندر زخموں کو مندمل کرنے کی اکسیری صفات کا حامل ہے۔ السر کے مریضوں کے لئے آب حیات ہے۔ بیشتر سبزیاں سبز رنگ کی ہوتی ہیں۔ انہیں کچا یا پکا کر کسی بھی صورت میں کھایا جائے تو سبز رنگ کے اثرات جسم میں سرایت کر جاتے ہیں۔

سبز اور نیلے رنگ کی آمیزش سے فیروزی رنگ بنتا ہے۔ یہ رنگ جلد کے ریشوں کو توانائی بخشتا ہے۔ جلی ہوئی دھوپ سے جھلسی ہوئی جلد اور خارش کا بہترین علاج ہے۔ سکڑی ہوئی اور جھریوں بھری جلد میں تناؤ پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے شخصیت میں کشش پیدا ہوتی ہے۔

آسمانی رنگ

آسمانی رنگ ایلومینیم، کوبالٹ، جست لیڈ(Lead) کے علاوہ آسمانی رنگ کے سارے پھل اور سبزیوں میں پایا جاتا ہے۔ مثلاً آلو بخارا، انگور، ناشپاتی، آلو اس کے علاوہ مچھلی اور مرغی میں بھی پایا جاتا ہے۔

ذہنی خواص:

آسمانی رنگ وحدانیت کا مظہر ہے یہ رنگ روحانی ہے۔ جسم مثالی میں آسمانی رنگ کا ہالہ اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ یہ شخص صاحب فن ہے۔ پرسکون طبیعت کا مالک ہے، روحانی سوجھ بوجھ رکھتا ہے۔ رنگ میں جس قدر گہرائی ہو گی اسی مناسبت سے روحانیت دیانت داری فراست اور تقدس کا درجہ بلند ہو گا۔

جن لوگوں پر آسمانی رنگ غالب ہوتا ہے وہ خدا ترس مخلوق کی خدمت کرنے والے اللہ کی نشانیوں پر غور کرنے والے، انبیاء اور اولیاء اللہ سے محبت کرنے والے ہوتے ہیں۔ اس رنگ کی حامل خواتین اور حضرات انبیاء علیہ الصلوٰۃ والسلام کی طرز فکر کو زندگی کا نصب العین سمجھتے ہیں۔ اخوت اور بھائی چارہ کی تلقین کرتے ہیں، تفرقہ بازی سے دور رہتے ہیں۔

جسمانی خواص:

آسمانی رنگ کو دوسرے رنگوں کے مقابلے میں قدرے اہمیت حاصل ہے۔ اس کا مزاج ٹھنڈا ہے۔ اسے سرخ رنگ کی ضد سمجھا جاتا ہے۔ تیز بخار اتارنے اعصابی تناؤ کم کرنے، نبض کی بڑھتی ہوئی رفتار کو اعتدال پر لانے اور دماغ کو سکون پہنچانے کے لئے بے حد مفید ہے۔ آسمانی رنگ سے ہائی بلڈ پریشر پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ آسمانی رنگ اعصاب کو پرسکون اور ذہنی و جسمانی ہیجان کو کم کرنے میں معاون ہے۔

آسمانی رنگ مندرجہ ذیل متفرق امراض میں مفید ہے۔

عام بخار، سرخ بخار، ٹائیفائیڈ، طاعون، چیچک، مرگی، ہسٹیریا، اختلاج قلب، پیاس، یرقان، صفرا، آنکھوں کے امراض، زہریلے ڈنک، خارش، السر، دانت کے امراض اور بے خوابی۔

نیلا رنگ

آسمانی رنگ میں ہلکی سی سرخی ہو تو نیلا رنگ ہے۔

ذہنی خواص:

اس رنگ کی خواتین و حضرات مخلوق کے علاج میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ طبیب اور ڈاکٹر حضرات اس رنگ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایسے لوگ گو کہ زیادہ نہیں بولتے پھر بھی دوسرے لوگ ان کی محفل میں خود آگاہی حاصل کرتے ہیں گویا وہ آئینہ ہوتے ہیں جس میں لوگ خود کو دیکھتے ہیں۔ ایسے لوگ خاموش پر سکون اور نرم مزاج ہوتے ہیں اور ان میں یہ خوبی ہوتی ہے کہ لوگ ان کے پاس بیٹھ کر خود کو پرسکون محسوس کرتے ہیں۔

جسمانی خواص:

یہ رنگ خون کی صفائی آنکھوں کے ورم کانوں کے چند امراض (کانوں میں شور کان میں پھنسی) اعصابی تکالیف، سانس کی نالیوں کی سوزش، پھیپھڑوں اور ناک کی تکلیف، ٹانسلز اور کھانسی کے علاج میں مفید ہے۔

بنفشی رنگ

بنفشی رنگ میں سرخ اور نیلے رنگ کی مقداریں برابر ہوتی ہیں۔

ذہنی خواص:

اس رنگ کے لوگ حساس ہوتے ہیں اور مختلف طریقوں سے اس کا اظہار بھی کرتے ہیں۔

بنفشی رنگ فنکاروں اور مصوروں کا رنگ ہے۔ جب تک ہمارے اندر کچھ نہ کچھ بنفشی رنگ موجود نہ ہو تو ہم خوبصورتی کا احساس نہیں کر سکتے۔

بنفشی رنگ میں اگر سرخ رنگ کا تناسب زیادہ ہو تو اس کا اظہار جنس کی شکل میں ہوتا ہے لیکن اگر اس میں نیلے رنگ کی مقدار زیادہ ہو تو معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے۔ کبھی کبھی وہ خود اپنے اندر کھو جاتے ہیں۔ اچھے فن کاروں کے ساتھ یہی ہوتا ہے ایسے لوگوں میں روحانی قدریں زیادہ ہوتی ہیں۔ اگر ان کی باطنی آنکھ کھل جائے تو وہ غیب کا نظارہ کرتے ہیں۔ ان لوگوں کے اندر ہمہ وقت تعمیر کا جذبہ موجزن رہتا ہے۔ یہ لوگ اپنی ذات کے لئے کم اور نسل انسانی کے لئے زیادہ سوچتے ہیں اور ہمہ وقت اس فکر میں رہتے ہیں کہ نوع انسانی کو ان کی ذات سے فائدہ پہنچ جائے وہ اپنی زندگی کے پانچ منٹ بھی ضائع کرنا نہیں چاہتے۔

جسمانی خواص:

بنفشی رنگ تلی میں تحریک پیدا کر کے قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ بنفشی رنگ جسم میں پوٹاشیم اور سوڈیم کے توازن کو قائم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ بنفشی رنگ تمام غدود جن میں لمفیٹک گلینڈز (Lymphatic Glands) بھی شامل ہیں کی غیر ضروری تحریک کو روکتے ہیں۔ یہ رنگ بھوک کو کنٹرول کر کے وزن کم کرنے کے لئے بھی مفید ہے۔ شدید ذہنی دباؤ اور ہیجانی کیفیت کو کم کرتا ہے۔ یہ رنگ گہری اور پرسکون نیند کے لئے ایک بہترین نسخہ ہے۔

بنفشی رنگ مندرجہ ذیل متفرق امراض میں مفید ہے۔

جنسی امراض، پیشاب کا تکلیف سے آنا، سوزاک، پیشاب کا بار بار آنا، ذیابیطس، رحم کی جملہ تکالیف، لیکوریا، گردوں کا ورم اور مثانہ کی پتھری۔

قرمزی رنگ(Magenta)

بنفشی رنگ میں اگر زرد رنگ شامل ہو جائے تو قرمزی رنگ بنتا ہے۔ اس رنگ والے شخص میں انتظامی صلاحیتیں زیادہ ہوتی ہیں۔

’’ہر شخص کے اندر کسی نہ کسی رنگ کا غلبہ ہوتا ہے اور وہ زندگی کو اسی رنگ کی عینک سے دیکھتا ہے۔‘‘

جو رنگ ہم مکان اور لباس کے لئے پسند کرتے ہیں وہ ہماری گہری دلچسپی کا نتیجہ ہے۔

’’اگر ہم اس حقیقت سے واقف ہو جائیں کہ رنگ واقعی اہم ہیں تو آہستہ آہستہ ہمارے اوپر ہماری ذات کے رنگوں کے اسرار منکشف ہو جائیں گے۔‘‘

ہم جس رنگ کے کپڑے پہنتے ہیں ہماری ذات اور ہمارے ماحول پر اس کا اثر مرتب ہوتا ہے۔ رنگوں میں بے شمار شیڈز(Shades) ہوتے ہیں۔ ہم کپڑوں میں رنگ کا چناؤ اندرونی تحریک کے تحت کرتے ہیں جو ہمیں بتاتی ہے کہ کون سا رنگ ہمارے لئے اچھا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ جو رنگ ہمیں آج اچھا نہیں لگ رہا ہے ایک سال کے بعد وہی رنگ ہمیں بھلا لگنے لگے۔ اس تبدیلی کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے اندر روشنیوں کے بہاؤ میں تبدیلی واقع ہو گئی ہے۔ اگر ہم اس بات پر غور کریں کہ ہمارے ماحول میں کون سے رنگ بکھرے ہوئے ہیں تو ہم کس رنگ کے کپڑے پہنتے ہیں اور کھانے کی اشیاء کا رنگ کیا ہے؟ تو ہم اس حقیقت سے واقف ہو جائیں گے کہ ہماری زندگی رنگوں کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

شعور کا سفر

اس دنیا میں مقررہ وقت گزارنے کے بعد ہم ایسے عالم میں پیدا ہوتے ہیں جہاں سے ہمارا دوسرا سفر شروع ہو جاتا ہے۔ اس عالم میں ہمیں دودھیا روشنی سے واسطہ پڑتا ہے۔ دودھیا روشنی تیسری آنکھ سے نظر آتی ہے۔

دودھیا روشنی اپنے توازن کو قائم رکھتی ہے۔ ساتھ ساتھ دوسروں کے توازن کو قائم رکھتی ہے اور یہ روشنی جسم کے لئے استعمال ہونے والی اشیاء میں بھی سرایت کر جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روحانی لوگوں کی چیزوں کو تبرک کے طور پر محفوظ کر لیا جاتا ہے۔ پاکیزہ اور لطیف لہریں قبروں سے باہر پھیلتی رہتی ہیں۔

انہی لہروں کے پھیلاؤ کو فیض کہا جاتا ہے۔ شفاف باطن میں روشنیوں کا ذخیرہ ہوتا ہے جس سے ماحول منور ہوتا رہتا ہے۔ جو حضرات دودھیا روشنی میں نہائے رہتے ہیں وہ کم گو ہوتے ہیں اور دنیاوی کاموں سے وقت نکال کر گوشہ نشین ہو کر تفکر کرتے ہیں۔

مگر سوال یہ ہے کہ زندگی میں بے شمار رنگوں کی یلغار ہو رہی ہو تو ہم دودھیا روشنی کو کس طرح حاصل کریں؟ اس کا طریقہ یہ ہے کہ کچھ وقت نکال کر ایک کونے میں بیٹھ جائیں اور اپنی ذات سے رابطہ قائم کرنے کے لئے مراقبہ کریں۔


Color Theraphy

خواجہ شمس الدین عظیمی

حضرت لقمان علیہ السلام کے نام

جن کو اللہ تعالیٰ نے حکمت عطا کی 

 

وَ لَقَدْ اٰ تَیْنَا لُقْمٰنَ الْحِکْمَۃَ اَن اشْکُرْ لِلّٰہِ

(لقمٰن۔۔۔۔۔۔۱۲)

اور ہم نے لقمان کو حکمت دی تا کہ وہ اللہ کا شکر کرے۔

اور جو بکھیرا ہے تمہارے واسطے زمین میں کئی رنگ کا اس میں نشانی ہے ان لوگوں کو جو سوچتے ہیںo 

اور اس کی نشانیوں سے ہے آسمان زمین کا بنانا اور بھانت بھانت بولیاں تمہاری اور رنگ اس میں بہت پتے ہیں بوجھنے والوں کوo 

تو نے دیکھا؟ کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر ہم نے نکالے اس سے میوے طرح طرح ان کے رنگ اور پہاڑوں میں گھاٹیاں ہیں سفید اور سرخ طرح طرح ان کے رنگ اور بھجنگ کالےo

نکلتی ان کے پیٹ میں سے پینے کی چیز جس کے کئی رنگ ہیں اس میں آزار چنگے ہوتے ہیں لوگوں کے اس میں پتہ ہے ان لوگوں کو جو دھیان کرتے ہیںo

(القرآن)