Topics

باب نمبر ۲۴:متفرق امراض


گٹھیا

اسباب

یہ ایک خود مدافعتی (Auto Immune) مرض ہے۔ خود مدافعتی مرض کا مطلب یہ ہے کہ جسم کا مدافعتی نظام اپنے ہی جسم کے بعض حصوں کے خلاف برسر پیکار ہو کر خود کو نقصان پہنچانا شروع کر دیتا ہے۔

بارش میں بھیگنے، سردی لگنے، بادی اور سرد چیزیں زیادہ استعمال کرنے اور ریاح زیادہ ہونے سے یہ درد ہوتا ہے۔ ریاح جوڑوں میں جمع ہو جائے تو شدید درد ہوتا ہے۔ امراض خبیثہ کی وجہ سے بھی جوڑوں کا مدافعتی نظام خراب ہو جاتا ہے۔

علامات

۱۔            مرض شروع ہوتے وقت تھکن کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔ جوڑوں میں ہلکا ہلکا درد ہوتا ہے۔ گھٹنے اور دوسرے جوڑ ٹھنڈے محسوس ہوتے ہیں۔ جوڑوں پر ورم آ جاتا ہے۔

۲۔           اچانک پیر کے انگوٹھے کے جوڑ اور ہاتھوں کی انگلیوں میں شدید درد ہوتا ہے۔

مرض پرانا ہونے پر مریض کے ہاتھوں کی انگلیاں ٹیڑھی ہو جاتی ہیں اور جوڑوں کی حرکت کم سے کم ہو جاتی ہے۔ ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کے جوڑوں کے علاوہ کلائی کے جوڑ کہنی کندھے کولہے گھٹنے ایڑھی کے جوڑ اور گردن کے جوڑ بھی متاثر ہو جاتے ہیں۔

جوڑوں میں درد کے ساتھ ساتھ سوجن اور دکھن ہوتی ہے۔ دبانے سے درد زیادہ ہوتا ہے اور جوڑوں کی حرکت میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ ہاضمہ خراب رہتا ہے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ سر میں شدید درد اور چکر آتے ہیں، تکلیف کی شدت سے رات کو نیند نہیں آتی۔ ہاتھ پیر کی انگلیوں میں سنسناہٹ ہوتی ہے اور انگلیاں کھنچتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں۔ کندھے دبانے سے ڈکاریں آتی ہیں، کہنیوں کے اندرونی جوڑ پر ہلکا سا ورم آ جاتا ہے۔ دبانے سے میٹھا درد ہوتا ہے۔ زبان پر زردی مائل سفید تہہ جم جاتی ہے۔

علاج

۱۔            عنابی رنگ پانی صبح و شام کھانے کے بعد۔

۲۔           نارنجی رنگ پانی ناشتہ کے بعد۔

۳۔          سبز رنگ پانی رات کو سوتے وقت کھانا کھانے کے دو گھنٹے بعد۔

۴۔          گھٹنوں پنڈلیوں پر سبز شعاعوں کا تیل مالش کریں۔

۵۔          کہنی ہاتھ اور دوسرے جوڑوں پر سرخ شعاعوں کا تیل مالش کریں۔

۶۔           پیٹ پر پیلی شعاعوں کا تیل مالش کریں۔

۷۔          گردن اور کمر کے جوڑوں پر نیلی شعاعوں کا تیل مالش کریں۔

۸۔          درد اگر تر سرد چیزوں اور بادی کی وجہ سے ہو تو سرخ رنگ پانی صبح و شام دیں۔

۹۔           حبس ریاح کی صورت میں کندھوں پر زرد روشنی ڈالیں اور کندھوں کو دبائیں۔ کمر شانے اور پسلیوں کو دبانے سے اخراج ریاح ہوتا ہے جس کی وجہ سے درد کی شدت کم ہو کر درد ختم ہو جاتا ہے۔

نقرس

اسباب

یہ ایک ایسی بیماری ہے جس میں یورک ایسڈ (Uric Acid) کی زیادتی ہو جاتی ہے۔

۱۔            چوٹ لگنا

۲۔           سرجری

۳۔          شراب پینا

۴۔          انفیکشن

علامات

جوڑوں میں درد اور ورم ہوتا ہے۔ عام طور پر پہلے پیر کے انگوٹھے کے جوڑ میں درد اور ورم ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایڑی کے جوڑ گھٹنے کے جوڑ کلائی انگلیوں اور کہنی کے جوڑ متاثر ہو جاتے ہیں۔ نقرس یورک ایسڈ کی زیادتی سے ہوتا ہے اور گھٹیا میں یورک ایسڈ کا عمل دخل نہیں ہوتا۔

علاج

۱۔            سرخ رنگ پانی صبح و شام

۲۔           زرد رنگ پانی کھانے سے پہلے

۳۔          متاثرہ جوڑ پر نارنجی رنگ کی روشنی پندرہ منٹ تک ڈالیں

۴۔          نیلی شعاعوں کا تیل کمر کے جوڑ پر اور سبز شعاعوں کا تیل گھٹنوں ایڑی کلائی اور کہنی پر صبح وشام دائروں میں مالش کریں

بھوک نہ لگنا

اسباب

میٹھی اور چکنی چیزوں کے زیادہ استعمال سے صفرا بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے بھوک اڑ جاتی ہے۔ بادی ثقیل اور دیر ہضم چیزیں کھانے سے بلغم کی زیادی سے بھی بھوک نہیں لگتی۔ پیٹ میں کیڑے ہونے سے بھی بھوک ختم ہو جاتی ہے۔ پیٹ میں کیڑوں کی موجودگی آنتوں اور معدہ کی حرکت کو غیر معتدل کر دیتی ہے۔ زیادہ دیر بیٹھے رہنے اور چہل قدمی نہ کرنے سے معدہ کی کارکردگی اور اعصابی نظام خراب ہو جاتا ہے۔ فرج میں رکھی ہوئی چیزیں خصوصاً گوشت صحت کو متاثر کرتا ہے۔ ٹمپریچر کم ہونے کی وجہ سے بظاہر فرج میں رکھی ہوئی چیزیں اچھی حالت میں نظر آتی ہیں لیکن ان کے اندر نقص پیدا ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فرج سے نکال کر رکھی ہوئی چیزیں جلدی سڑ جاتی ہیں جب کہ تازہ گوشت دیر تک خراب نہیں ہوتا۔

علامات

بعض اوقات بغیر کسی سبب کے کھانا کھانے کو دل نہیں چاہتا۔ اگر یہ کیفیت بڑھ جائے تو جسم کمزور ہو جاتا ہے۔ طبیعت کسلمند اور جسم ٹوٹا ٹوٹا رہتا ہے تھکن محسوس ہوتی ہے، دل متلاتا ہے، کھانے کی خواہش اس حد تک کم ہو جاتی ہے کہ مریض کو زبردستی کھلانا پڑتا ہے۔

علاج

۱۔            زرد رنگ پانی صبح وشام

۲۔           نیلا رنگ پانی دوپہر و رات کھانے سے پہلے

۳۔          سبز رنگ پانی کھانے کے بعد

۴۔          سرخ رنگ پانی ناشتہ کے بعد

دل متلانے اور متلی کا بار بار احساس ہونے کی صورت میں

۱۔            فیروزی رنگ پانی صبح و شام

۲۔           سبز رنگ پانی کھانے سے پہلے

۳۔          زرد رنگ پانی کھانے کے بعد

موٹاپا

یہ ایک غذائی بیماری ہے جو عموماً دل کی بیماری ریاحی بیماری ذیابیطس اور بلڈ پریشر وغیرہ کا سبب بنتی ہے۔ موٹے لوگوں کی عمریں کم ہوتی ہیں۔

یہ مرض خون میں چربی کی مقدار بڑھنے سے ہوتا ہے۔ چربی کی مقدار بڑھنے کی وجوہات جینیاتی ماحولیاتی غذا میں بے اعتدالی کم چلنا پھرنا زیادہ بیٹھے رہنا اور ورزش نہ کرنا ہیں۔

علامات

مریض کے ظاہری حالات دیکھنے سے ہی بیماری کا پتہ چل جاتا ہے لیکن دیئے گئے پیمانے کے مطابق مریض کا معئانہ کرنا چاہئے۔

علاج

۱۔            سیاہ رنگ پانی صبح و شام

۲۔           سرخ رنگ پانی دوپہر و شام کھانے کے بعد

۳۔          سیاہ رنگ کی روشنی پیٹ پر پندرہ منٹ تک ڈالیں

۴۔          معدہ میں اگر زخم ہو تو اس علاج کے ساتھ ساتھ السر کا علاج بھی کریں

۵۔          چہل قدمی اور کھانوں میں اعتدال از حد ضروری ہے۔

دانت پیسنا

اسباب

آنتوں میں کیڑوں کی وجہ سے اور دیگر کئی وجوہات کی بنا پر یہ مرض لاحق ہوتا ہے۔

علامات

مریض کے منہ سے پانی بہتا ہے۔ نظام ہضم درست نہیں رہتا جمائیاں اور انگڑائیاں کثرت سے آتی ہیں۔ سوتے میں مریض گہری نیند میں دانت کڑکڑاتا اور پیستا ہے، رال بہتی ہے، آنکھیں بے رونق ہوتی ہیں، ناخن کا رنگ پھیکا ہو جاتا ہے، چہرہ پھیکا پھیکا لگتا ہے، کبھی پیٹ پھول کر ڈھول کی طرح ہو جاتا ہے۔

علاج

۱۔            زرد رنگ پانی صبح و شام

۲۔           نیلا رنگ پانی دونوں وقت کھانے سے پہلے

۳۔          چھاچھ کو صبح دس بجے سے دوپہر دو بجے تک سرخ شعاعوں میں رکھیں۔ اس کے بعد چوبیس گھنٹے اندھیرے میں رکھ کر مریض کو پلا دیں۔

جسمانی کمزوری

جسمانی کمزوری عموماً کسی بیماری کی وجہ سے ہوتی ہے لیکن بعض اوقات تشخیص نہیں ہوتی۔ مریض کمزوری اور تھکاوٹ محسوس کرتا ہے اور جسم ٹوٹتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔

علاج

۱۔            نارنجی رنگ پانی صبح و شام

۲۔           سرخ رنگ پانی دوپہر کھانے کے بعد

۳۔          نیلا پانی رات کو سوتے وقت کھانا کھانے کے بعد دو گھنٹے کے بعد

بفا۔ بھوسی

مرغن غذائیں تلے ہوئے کھانے اور نمکیں چیزوں کا زیادہ استعمال اس کے اسباب ہیں۔

علامات

بالوں میں سفید ذرات پیدا ہو جاتے ہیں۔ بفا کی وجہ سے طبیعت میں عجیب طرح کی جھنجھلاہٹ پیدا ہو جاتی ہے۔

علاج

۱۔            نیلے رنگ کا پانی صبح و شام

۲۔           نارنجی رنگ پانی دوپہر کھانے کے بعد

۳۔          سبز رنگ پانی رات کھانے کے بعد

۴۔          چاند کی کرنوں سے تیار شدہ گلو سبز تیل سر میں لگانے سے خاطر خواہ فوائد سامنے آئے ہیں۔

لو لگنا

اسباب

موسم گرما میں گرمی کی شدت اور تیز گرم ہوا (لو) لگنے کا سبب بنتی ہے۔

علامات

سر میں درد ہوتا ہے پھر شدت کا بخار چڑھ جاتا ہے۔ پیاس شدید لگتی ہے اور پیشاب بار بار آتا ہے۔ سخت بے چینی ہوتی ہے، چہرہ اور آنکھیں سرخ ہو جاتی ہیں، دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے، جسم پسینہ سے شرابور ہو جاتا ہے اور مریض بے ہوش ہو جاتا ہے۔ نبض باریک چلتی ہے۔ کبھی ابکائیاں آتی ہیں اور کبھی سرسامی کیفیت ہو جاتی ہے۔

علاج

۱۔            آسمانی رنگ پانی صبح و شام

۲۔           سبز رنگ پانی کھانے کے بعد

۳۔          نارنجی رنگ پانی ناشتہ کے ایک گھنٹہ بعد

۴۔          مریض کو نیلے رنگ اور سبز رنگ روشنی میں پندرہ پندرہ منٹ لٹائیں

ٹائی فائیڈ

اسباب

یہ مرض ایک قسم کے بیکٹیریا سے پیدا ہوتا ہے۔

علامات

شروع شروع میں تھکن سر کا درد، کھانسی اور گلے کی سوزش ہوتی ہے۔ بخار بھی ہو جاتا ہے۔ بخار روزانہ تھوڑا تھوڑا زیادہ ہوتا رہتا ہے۔ یہاں تک کہ ۷ یا ۸ دن بعد بڑھنا رک جاتا ہے۔ مریض کو دست یا قبض کی شکایت بھی ہو جاتی ہے۔ ٹائی فائیڈ بخار تقریباً مستقل رہتا ہے۔ کسی بھی وقت بخار ختم نہیں ہوتا۔ ٹائی فائیڈ کا بخار ملیریا بخار کی بہ نسبت کم ہوتا ہے۔ یعنی ٹائی فائیڈ بخار 100ڈگری فارن ہائیٹ سے 102ڈگری فارن ہائیٹ تک چلتا ہے۔ جبکہ ملیریا میں دورہ کے وقت بخار 103ڈگری فارن ہائیٹ سے 105ڈگری فارن ہائیٹ تک اوپر چلا جاتا ہے۔

علاج

۱۔            نیلا رنگ پانی صبح و شام کھانے سے پہلے

۲۔           فیروزی رنگ پانی صبح و رات

۳۔          زرد رنگ پانی دوپہر اور شام

۴۔          آسمانی رنگ روشنی پندرہ منٹ تک سر پر ڈالیں

ملیریا

اسباب

پلازموڈیم جراثیم خون میں داخل ہونے سے ملیریا ہو جاتا ہے۔ پلازموڈیم مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ اس مچھر کو Anophelesکہتے ہیں۔

علامات

ملیریا دورانیہ کی صورت میں ہوتا ہے۔ ہر مرتبہ دورہ کے وقت شدید سردی لگتی ہے اور کپکپاہٹ طاری ہو کر 105ڈگری فارن ہائیٹ سے 106ڈگری فارن ہائیٹ تک بخار ہو جاتا ہے۔ بخار چار سے آٹھ گھنٹے تک رہتا ہے۔ ملیریا کا بخار تیسرے یا چوتھے دن ہوتا ہے۔ درمیان کے دنوں میں بخار نہیں ہوتا۔

تھکن سر درد چکر آنا بھوک کی کمی متلی قے پیٹ کا درد جوڑوں اور عضلات کا درد اور خشک کھانسی کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔

علاج

۱۔            آسمانی رنگ پانی صبح دوپہر شام

۲۔           سبز رنگ پانی کھانے کے بعد

۳۔          مریض کو روزانہ آسمانی رنگ کی روشنی میں دس منٹ صبح اور سبز روشنی میں دس منٹ شام لٹائیں

ایڈز

ایڈز HIV(Human Immune Deficiency Virus) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس مرض میں جسم کے مدافعتی نظام میں شدید خلل واقع ہو جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے مریض جلدی جلدی بیمار ہونے لگتا ہے۔

یہ وائرس خون کی منتقلی کے ذریعے ماں سے بچے میں اور غیر فطری جنسی تعلقات کے ذریعے ایک مریض سے دوسرے کو منتقل ہوتا ہے۔ ایڈز وائرس منتقل ہونے کے بعد تقریباً دو سے دس سال میں ایڈز کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

علاج

۱۔            آسمانی رنگ پانی صبح و شام

۲۔           زرد رنگ پانی کھانے سے پہلے

۳۔          سبز رنگ پانی کھانے کے بعد

۴۔          عنابی رنگ پانی دوپہر و رات

۵۔          جامنی روشنی رات کو سونے سے پہلے بغلوں میں دس سے پندرہ منٹ تک ڈالیں

۶۔           9X6انچ شیشہ پر گہرا سبز رنگ پینٹ کروا کر صبح و شام پندرہ پندرہ منٹ دیکھیں

۷۔          نیلی شعاعوں کا تیل گردن کے جوڑ پر اور بینگنی شعاعوں کا تیل ریڑھ کی ہڈی کے آخری جوڑ پر صبح و شام پانچ پانچ منٹ اینٹی کلاک وائز مالش کریں

۸۔          فیروزی شعاعوں کا تیل جنگھاسوں اور بغلوں میں سیدھے ہاتھ کے انگوٹھے سے پانچ پانچ منٹ مالش کریں۔

 


قد اور وزن کا چارٹ

قد اور وزن کا چارٹ



Color Theraphy

خواجہ شمس الدین عظیمی

حضرت لقمان علیہ السلام کے نام

جن کو اللہ تعالیٰ نے حکمت عطا کی 

 

وَ لَقَدْ اٰ تَیْنَا لُقْمٰنَ الْحِکْمَۃَ اَن اشْکُرْ لِلّٰہِ

(لقمٰن۔۔۔۔۔۔۱۲)

اور ہم نے لقمان کو حکمت دی تا کہ وہ اللہ کا شکر کرے۔

اور جو بکھیرا ہے تمہارے واسطے زمین میں کئی رنگ کا اس میں نشانی ہے ان لوگوں کو جو سوچتے ہیںo 

اور اس کی نشانیوں سے ہے آسمان زمین کا بنانا اور بھانت بھانت بولیاں تمہاری اور رنگ اس میں بہت پتے ہیں بوجھنے والوں کوo 

تو نے دیکھا؟ کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر ہم نے نکالے اس سے میوے طرح طرح ان کے رنگ اور پہاڑوں میں گھاٹیاں ہیں سفید اور سرخ طرح طرح ان کے رنگ اور بھجنگ کالےo

نکلتی ان کے پیٹ میں سے پینے کی چیز جس کے کئی رنگ ہیں اس میں آزار چنگے ہوتے ہیں لوگوں کے اس میں پتہ ہے ان لوگوں کو جو دھیان کرتے ہیںo

(القرآن)