مٹی — کیمیا

مٹی — کیمیا

Rubayat | November 2023


معلوم ہے تجھ کو زندگانی کا راز

مٹی سے یہاں بن کے اڑا ہے شہباز

اس کے پر و پرزے تو یہی ذرّے ہیں

البتہ کہ صناّع ہے اس کا دَم ساز

  

’’ہم نے زمین کو پھیلایا ، اس میں پہاڑ جمائے ، اس میں ہر نوع کی نباتات ٹھیک ٹھیک نپی تلی ُ مقدار کے ساتھ اگائیں اور اس میں معیشت کے اسباب فراہم کئے ، تمہارے لئے بھی اور ان بہت سی مخلوقات کے لئے بھی جن کے رازق تم نہیں ہو ۔ ‘‘  (الحجر:   ۱۹۔ ۲۰)

 

اے آدم ! کیا تجھے معلوم ہے کہ تیری زندگی کے اندر کون سے فارمولے کام کر رہے ہیں ؟ دنیا میں ہر چیز کی ساخت مٹی سے عمل میں آئی ہے ۔ شہباز کی قوت ِپرواز بھی اسی مٹی کی ممنون ِکرم  ہے ۔اس کے  جسمانی اعضا مٹی میں فارمولوں کا مظہر ہیں۔ ہر تخلیق کی یہی صورت ہے۔

 تخلیق کا راز یہ ہے کہ مٹی کے اندر خالق ِ کائنات کا امر متحرک ہے جو مٹی کو مختلف سانچوں میں ڈھال کر متفرق رنگوں اور اشکال میں ظاہر کررہا ہے ۔کنکر ، پتھر ، پودے ، جانور اور انسان مختلف سانچے (ڈائی)  ہیں۔  ڈائی میں مٹیریل ڈالنے سے نئی نئی شکلیں وجود میں آتی ہیں ۔ گڑیا کی ڈائی میں پلا سٹک یا اونٹ کی ڈائی میں پگھلی ہوئی دھات ڈالی جائے تو ڈائی کھلنے کے بعد تصویر ظاہر ہوتی ہے ۔

ڈائی کیا ہے ؟  ہر مخلوق میں ماں کا بطن  ڈائی کے قائم مقام ہے  جس میں  رنگ رنگ نقش و نگار ، رنگ رنگ صورتیں ، روپہلی کرنوں سے بنے ہوئے جسم، سیاہ رنگ اور مورجیسی شکلوں کا مظاہرہ ہوتا ہے۔ مور کے پروں میں نقش ونگار خالق ِکا ئنات کی ایسی صنعت ہے جس میں رنگ  اپنا اظہار کر تے ہیں ۔

’’وہی تو ہے جو ماؤں کے پیٹ میں تمہا ری صورتیں جیسی چاہتا ہے،  بناتا ہے ۔‘‘  ( اٰل ِعمر ٰ ن : ۶)

جب ہم کا ئنات کے اجزائے ترکیبی، زمینی مخلوق ، آسما نی مخلوق ، چاند ، سورج ، ستارے ، اشجار (درخت )، پھل  اور پھولوں کو دیکھتے ہیں تو شمار یات سے زیادہ رنگین دنیاؤں کا مشاہدہ ہوتا ہے ۔ یہ دنیائیں مٹی میں پنہاں تخلیقی فارمولوں کا اظہار ہیں جن کا علم احسن الخالقین اللہ نے نوع ِ آدم کو عطا  کیا ہے۔[1]

 



[1] [1] اہنامہ قلندر شعور۔ نومبر۔2023

 


More in Rubayat