خوف وغم سے آزاد بندے

خوف وغم سے آزاد بندے

Rubayat | April 2023


تاچند و کلیسا و کنشت و محراب

تاچند یہ واعظ کہ جہنم کا عذاب

اے کاش جہاں پہ روشن ہوتی

استاد ازل نے کل جو لکھی تھی کتاب

 

قرآن کریم:" اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوط پکڑلو اور تفرقہ میں نہ پڑو۔" (اٰل عمران: 103)

نوعِ آدم کب اختلافات چھوڑ کر توحید کے پلیٹ فارم پہ متحد ہوگی۔؟ اے کاش !ان لوگوں پر قدرت کے وہ راز کھل جاتے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے خاص بندوں پر ظاہر فرمادئیےہیں۔ ایسے بندے جن کو نہ کوئی خوف ہوتا ہے اور نہ وہ غمکین ہوتے ہیں۔

"اور تمہارے پروردگار سے ذرہ برابر کوئی چیز چھپی ہوئی نہیں ہے نہ زمین میں اور نہ آسمانوں میں اور نہ کوئی چیز چھوٹی ہے نہ بڑی مگر کتاب المبین میں ہے۔ سن رکھو جو اللہ کے دوست ہیں، ان کو نہ خوف ہوتا ہے اور نہ وہ غمگیں ہوتے ہیں۔ (یونس: 21-26)

یہ رباعی تشریح ہے کہ اللہ کے دوستوں کو نہ خوف ہوتا ہے نہ غم۔ جب بندہ اللہ کا دوست بن جاتا ہے تو اس کے اندر یقیقن مستحکم ہوجاتا ہے اور جب بندہ اس راز سے واقف ہوتا ہے کہ سب کچھ اللہ کی طرف سے ہےاور اللہ کی طرف لوٹ جائے گا تو وہ غیر جانبدار ہوکر ہر بات اللہ اور اللہ کے رسول خاتم النبیین حضرت محمد ؐ کی معرفت سوچتا ہے۔ وہ ہر نعمت کو استعمال کرتا ہے، شکر کرتا ہے لیکن زندگی کا حاصل نہیں سمجھتا۔ آدمی جب پیدا ہوتا ہے تو اس کے جسم پرکپڑے نہیں ہوتے اور آدمی جب اس دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے تو اس وقت بھی اس کا تن کپڑوں سے آزاد ہوتا ہے۔ دنیا میں ننگا آتا ہے ، دوسرے آدمی تن ڈھانپتے ہیں اور جب دنیا سے جاتا ہے تو دوسرے آدمی کفن پہناتے ہیں۔ خالی ہاتھ آتا ہے اورخالی ہاتھ اس دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے۔


More in Rubayat