پتھر
کا زمانہ بھی ہے پتھر میں اسیر
پتھر
میں ہے اس دور کی زندہ تصویر
پتھر
کے زمانے میں جو انساں تھا عظیمؔ
وہ
بھی تھا ہماری ہی طرح کا دل گیر
قرآن کریم! اور یہ لوگ جو کچھ کر چکے ہیں وہ کتابوں
میں موجود ہے اور ہر ایک چھوٹا اور بڑا کام لکھا ہوا ہے۔
(53-52:54)
تاریخ کے تمام ادوار
بشمول ماضی اور مستقبل لوح محفوظ پر نقش
ہیں۔ کائنات کا ہر ذرہ اسی نقش کی تفصیلی تصویر ہے۔ ہر ذرے کے وجود کی گہرائی میں
اس نقش کا سراغ ملتا ہے۔ اسی طرح پتھر میں پتھر کے زمانے کی تاریخ موجود ہے۔ یہ
تاریخ پتھر کے اندر جھانکنے سے نظر آتی ہے۔ اسی ریکارڈ کا مشاہدہ کرکے روحانی
آدمی ماضی اور مستقبل کے تمام واقعات سے باخبرہوجاتا ہے۔
آدم
کی تخلیق میں جو فارمولے کام کررہے ہیں وہ
ازل سے ایک ہی (Pattern )یا طرز پر قائم ہیں۔زمانے کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ ان
کی مظاہراتی طرزوں میں ضرور تغیر( Variation) رونما ہوتا ہے۔لیکن بنیادمیں
کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوتی۔ انسانی طبیعت میں تقاضے، رنج وغضب ، پیار، رحم ، جنس
وغیرہ یکساں ہیں۔ التہ ہر دور میں ان کی مظاہراتی صورتیں بدلتی رہتی ہیں۔