کوزہ و خم

کوزہ و خم

Rubayat | December 2021


کیا یوں ہی یہ خدمت سبو کرتے ہیں

انسان ملے یہ جستجو کرتے ہیں

ہم سن نہیں سکتے یہ خطا ہے اپنی

یہ کوزہ و خم بھی گفتگو کرتے ہیں

 

زندگی کا مطالعہ کرنے سے یہ راز منکشف ہوتا ہے کہ ہر موجود شے زندہ ہے۔  اس کے اندر حواس کار فرما ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پہاڑ بے جان چیز ہیں مگر پہاڑ بھی مونث مذکر ہوتے ہیں۔ پہاڑوں میں نسل کشی کا سلسلہ قائم ہے۔پہاڑ پیدا ہوتے ہیں۔ پہاڑ بچپن سے گزر کر لڑکپن میں اور لڑکپن سے گزر کر جوان ہوتے ہیں۔ پہاڑ شعور رکھتے ہیں۔ انھیں اچھے برے کی تمییز ہے۔ وہ اپنی سکت ، ہمت اور صلاحیت سے بھی واقف ہیں، پہاڑ پیدا ہوتے ہیں اور اپنی عمر پوری کرنے کے بعد مرتے ہیں۔

شراب کے پیالے میں بھی جان ہے۔ جب ہم  معرفت کی شراب پیتے ہیں، یہ پیالہ اس لیے ہمارے ہونٹوں سے لگ جاتا ہے، کہ اسے ایک محبوب کی تلاش ہے۔ خم و کوزہ بے قرار رہتے ہیں کہ کوئی ایسا  کامل انسان مل جائے جو یہ جانتا ہو کہ خم اور کوزہ بھی زبان رکھتے ہیں۔ اس تلاش میں  خم ااور کوزہ  کم علم، کورچشم، نادان اور کم سمجھ آدمی کے منہ بھی لگتے ہیں کیوں کہ اس ایثار کے بغیر کامل انسان کی تلاش ممکن نہیں ہے


More in Rubayat