Topics
س: اس سے پہلے بھی لکھ چکی ہوں۔ بلاشبہ آپ کی خدمات قابل ستائش ہیں۔ آپ کی نظر کرم کی طالب ہوں۔ انتہائی پریشان حال اور حالات کی ستائی ہوئی ہوں۔ ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے آپ پر حق ہے کہ آپ میرے خط کا جواب دیں۔ میں آپ کی تہ دل سے شکر گزار رہوں گی۔
میری چھوٹی بہن عمر 18سال ہے۔ اس کے کان کی پچھلی سائڈ پر رسولی تھی۔ 1982ء میں اس کا آپریشن کروایا۔ ڈاکٹروں کی رائے میں یہ نہایت معمولی اور بے ضرر آپریشن تھا۔ مگر اس کا زخم اب تک ٹھیک نہیں ہوا۔ شہر کا کوئی ڈاکٹر اور سرجن نہیں چھوڑا۔ پانی کی طرح پیسہ بہا دیا مگر حالت اب بھی ویسی ہی ہے۔ چند دنوں تک آرام رہتا ہے اور پھر ہلکا درد بڑھ کر شدت اختیار کرلیتا ہے۔ خون اور پیپ نکلنے لگتی ہے۔ سوراخ ہو جاتا ہے جسے ڈاکٹر پٹی کے ذریعے بند کرتا ہے۔ مگر پھر کھل جاتا ہے۔ براہ کرم کوئی دوا یا وظیفہ تجویز کیجئے، مہربانی ہو گی۔
ج: پیلی سرسوں کا تیل اپنے سامنے نکلوا کر اس میں کابلی چنے جلائیں۔ آدھا سیر تیل میں آدھا پاؤ چنا ایک ایک کر کے جلائیں۔ جب سارے چنے تیل میں کوئلہ بن جائیں تو تیل کو موٹے کپڑے میں چھان لیں۔ یہ تیل زخم پر لگائیں۔ چونکہ بچی کراچی سے بہت دور ساہیوال میں ہے اس لئے ضروری ہے کہ تیل استعمال کرنے سے پہلے اپنے فیملی ڈاکٹر یا کسی بزرگ حکیم صاحب سے مشورہ کر لیں۔
کھانوں میں نمک، سرخ مرچ، ہر قسم کا گوشت اور انڈا نہ دیں۔ علاج کی مدت زیادہ سے زیادہ گیارہ دن ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****