Topics
س: میں ایک مقامی ہسپتال میں سروس کرتی ہوں اور وہیں پر مجھے ایک لڑکے سے محبت ہو گئی ہے۔ اب وہ مجھ سے شادی کرنا چاہتا ہے لیکن میرے گھر والے نہیں مانتے کیونکہ ہمارے خاندان میں ذات پات کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ جبکہ انسان کے لئے انسانیت ہی اس کی ذات ہوتی ہے۔ لڑکا بہت شریف ہے۔ برسر روزگار ہے۔ ذات تو اس ایک خدا کی ہے جس کے ساتھ ہم سب منسلک ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ ہمارے گھر والے وہاں شادی کے لئے مان جائیں جبکہ وہ لڑکا اور اس کے گھر والے مان رہے ہیں۔
ایسا نہ ہو کہ میرے گھر والوں کے نہ ماننے سے وہ بھی منکر ہو جائیں اور اس کا رشتہ کہیں اور کر دیں جبکہ وہ لڑکا کہتا ہے کہ میں کہیں اور شادی نہیں کروں گا۔ آپ میرے لئے محفل مراقبہ میں دعا بھی ضرور کریں اور کوئی عمل بتا دیں جس کی برکت سے میرا یہ کام جرور اور بہت جلد ہو جائے۔
ج: رات کو سونے سے پہلے وضو کر کے لوبان جلائیں اور مصلے پر بیٹھ کر تین سو بار یا وہاب پڑھ کر دس منٹ تک عرش کا تصور کریں اور اس کے بعد حسب منشاء شادی کے لئے دعا کریں۔ عمل کی مدت نوے دن ہے۔ دن بھر جب بھی یاد آ جائے یا حی یا قیوم کا ورد کریں۔ ہر جمعرات کو دو روپے خیرات کردیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****