Topics
س: اس مسئلے کو ایک ماں کا سہارا، بہنوں کے لئے امید، بیوی کا آسرا اور بچوں کا انتظار سمجھئے گا۔ پروردگار آپ کو جزائے خیر دے۔
قبلہ ہم کل آٹھ بھائی بہن ہیں جن میں ہم تین بھائی ہیں۔ میں سب سے چھوٹا اور مجھ سے دو بڑے بھائی ہیں۔ یہ دونوں بھائی ہم سے الگ رہتے ہیں۔ مجھ سے جو بڑا بھائی ہے وہ بارہویں جماعت سے ہی غلط صحبت میں پڑ گیا تھا۔ جوں جوں زمانے نے ترقی کی۔ اسی طرح ہمارے بھائی صاحب میں بھی تبدیلیاں آنی شروع ہو گئیں۔ پہلے شراب نوشی پھر بھنگ چرس۔ منڈرکس اور اب ہیروئن۔ جس وقت انہوں نے ہیروئن پینی شروع کی اس کے ٹھیک آٹھ ماہ بعد اس کی خود کی مرضی سے ہم نے ان کو ہسپتال میں داخل کیا۔ اس کا علاج کیا۔ خود بھی توبہ کر لی کہ اب کبھی اس لائن پر نہیں جاؤں گا لیکن دو ماہ کے بعد پھر شروع کر دی اور اب یہ عالم ہے کہ قرض مانگ کر فراڈ کر کے اپنا کام چلاتے ہیں۔
قبلہ! ان کی صحت بھی انتہائی حد تک خراب ہو گئی ہے۔ سارے دوست بھی ان کے ایسے ہی ہیں۔ خدا کے لئے ان کے حق میں دعا کریں۔ ہمارے بھائی کے ماشاء اللہ تین پھول جیسے بچے ہیں کبھی ان کے ساتھ بھی وقت نہیں گزارا۔ کبھی یہ ہم سب بھائیوں میں اسمارٹ اور صحت مند تھے۔ آج ان کی حالت ایسی ہے کہ جیسے ایک بانس کا ٹکڑا کھڑا ہے ذرا دھکا دو اور گر گیا۔ پورا جسم پتے کی مانند لرزتا ہے۔
ج: رات کے وقت بھائی جب گہری نیند سو جائیں ان کے سرہانے دائیں طرف کھڑے ہو کر 19مرتبہ ہلکی آواز میں سورہ تبت ید الی لہب پڑھیں۔ پہلے سے بھائی کو اگر یہ بتا دیں کہ ان کا علاج کیا جا رہا ہے تو کوئی حرج نہیں۔ اگر نہ بتایا جائے تب بھی کوئی حرج نہیں ہے۔9x12انچ شیشے کے اوپر سبز رنگ پینٹ کرا کے گھر میں رکھ لیں اور بھائی کو بار بار دکھائیں۔ علاج کی مدت تین ماہ ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****