Topics

انگلیاں کانپتی ہیں۔منحوس عادت نہیں چھوٹتی

س: جسمانی اور دماغی حالت تباہ ہو کر رہ گئی ہے لیکن یہ منحوس عادت نہیں چھوٹتی۔ لاکھ قسمیں کھاتا ہوں اب ترک کر دوں گا لیکن ترک نہیں کر سکتا۔ کھیلنے یا تیز دوڑنے سے دل میں درد ہوتا ہے۔ جب اس عمل کو کرتا ہوں تو الٹی آنکھ بند ہونے لگتی ہے اور الٹی ٹانگ اور دونوں ہاتھ کی انگلیاں کانپنے لگتی ہیں۔ دوست مجھ پر جھوٹے الزام لگا کر ڈراتے ہیں، مجھے ان لوگوں سے بچالیں۔ میں ایک انسان تھا اور نیک ہوں۔ برے دوستوں کی صحبت نے مجھے برباد کر دیا۔ ابھی نویں جماعت میں گیا ہوں، پڑھائی میں بھی کمزور ہوں۔ پڑھائی کے اخراجات دادی اماں برداشت کرتی ہیں۔ مجھے اپنی دادی پر بہت رحم آتا ہے۔ نویں اور دسویں جماعت اچھی پوزیشن سے پاس کرنا چاہتا ہوں تا کہ دادی اماں کو سکون و آرام ملے۔

ج: پانچ وقت نماز کی پابندی کریں اور ہر نماز کے بعد سو مرتبہ یا حی یا قیوم کا ورد کریں۔ انشاء اللہ اس خراب عادت سے ایسی نفرت ہو جائے گی کہ پھر اس طرف ذہن نہیں جائے گا۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****