Topics
س: مریضہ کی بیماری کی تفصیل مختصراً تحریر کر رہی ہوں تقریباً دس ماہ قبل ان کو نزلہ ہوا۔ تین چار دن اسی طرح رہا ساتھ ہی سر درد بھی شروع ہو گیا۔ ایک ڈاکٹر سے دوائی لی جس سے نزلہ رک گیا اور سر میں درد شدت اختیار کر گیا۔ ڈاکٹروں کے مشورے پر ہاسپٹل داخل کروایا۔ انہوں نے کہا کہ نالیوں میں ریشہ رک گیا ہے۔ آپریشن کر کے صاف کر دیں گے۔ نہ کے اندر سے اور ناک کے راستے سے آپریشن کیا گیا۔ آپریشن کے بعد بائیں آنکھ کی نظر ختم ہو گئی۔ سر درد ویسے ہی شدید رہا ساتھ بخار بھی ہونے لگ گیا۔ خون کے ہر قسم کے ٹیسٹ لئے گئے۔ ای این ٹی سپشلسٹ نے معائنہ کیا لیکن بیماری کسی کی سمجھ میں نہیں آئی۔ ڈاکٹروں نے مایوس ہو کر نیورو سرجن کے پاس بھیج دیا۔ پھر ایک ای این ٹی سپیشلسٹ نے علاج کیا۔ جس سے بخار اور سر درد میں کچھ کمی ہو گئی ہر طرح کے ایکسرے اور دوسرے ٹیسٹ لئے گئے۔ کنپٹی کے پاس سے چھوٹا سا آپریشن بھی کیا گیا لیکن سب کچھ ٹھیک نکلا۔ اب ہومیوپیتھک علاج ہو رہا ہے۔ کمزوری بے انتہا ہے پچھلے دنوں ٹائیفائیڈ بھی ہو گیا۔ ایک بزرگ سے روحانی علاج بھی کروایا۔ انہوں نے کہا کہ کسی نے جادو کرا دیا ہے۔ آنکھ کے ڈاکٹر کا کہنا ہے آنکھ کی نظر پیچھے سے بالکل ٹھیک ہے آج تک کسی ڈاکٹر حکیم کو بیماری سمجھ میں نہیں آ سکی۔ عظیمی صاحب! اب آپ ہی امید کی آخری کرن نظر آتے ہیں۔ براہ مہربانی جتنی جلدی ہو سکے جواب دے دیں۔
ج: بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ایک بار، یَافَارِقُ9مرتبہ ، تین عدد پلیٹوں پر زردہ کے رنگ اور عرق گلاب سے لکھ کر آسمانی شعاعوں کے پانی دو دو اونس سے دھو کر صبح شام مریضہ کو پلائیں۔ نقش یہ ہے۔
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
یَافَارِقُ یَافَارِقُ یَافَارِقُ
یَافَارِقُ یَافَارِقُ یَافَارِقُ
یَافَارِقُ یَافَارِقُ یَافَارِقُ
سونف صاف کر کے دو حصہ کر لیں۔ ایک حصہ بھون لیں۔ دوسرا حصہ کچا رکھیں دونوں کو ملا کر رکھ لیں۔ کھانا کھانے کے بعد اس میں سے تین حصہ کھا لیا کریں۔ ٹھنڈا پانی پینا چھوڑ دیں۔ کھٹی تلی ہوئی چیزوں اور چکنائی سے پرہیز کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****