Topics
س: میری عمر تقریباً 24سال ہے اور میں میٹرک پاس ہوں مگر نامساعد حالات کے باعث اب تک اپنا مستقبل نہ بنا سکا۔ والدین مجھے بیوقوف کہتے اور تصور کرتے ہیں۔ جسمانی کج روی کے باعث لوگ مجھ پر ہنستے اور طنز کرتے ہیں، چہرہ لمبوترا ہے ایک آنکھ کی بینائی بھی نہیں ہے اس لیے میں ہمیشہ شدید احساس کمتری کا شکار رہا ہوں جس کی وجہ سے کام کاج سے عدم دلچسپی ظاہرہوتی ہے۔
بالخصوص یکسوئی اور یکسانیت نام کو نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چند روز یا چند ماہ کہیں کام کرتا ہوں اور چھوڑ دیتا ہوں۔ اپنی اس احساس کمتری، بیوقوفی اور غیر یکسانیت سے تنگ آ چکا ہوں، جم کر کوئی کام یا کاروبار نہیں کر سکتا۔ ذہن بھی بچگانہ ہے خدارا کوئی مشورہ دیں یا جو آپ مناسب سمجھیں۔
ج: رنگ و روشنی سے علاج کے طریقہ پر احساس کمتری اور قوت ارادی کا علاج کریں۔ اور ہر وقت چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے وضو اور بغیر وضو کے یا حی یا قیوم کا ورد کرتے رہا کریں۔ جو کام شروع کریں۔ انتہائی توجہ اور مستقل مزاجی سے اسے اختتام تک پہنچائیں۔
وظیفوں سے کام نہیں چلے گا اس مسئلہ کے حل کے لئے آپ کی ذاتی ذہنی اور جسمانی کوششوں کا عمل دخل ضروری ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****