Topics
س: باوجود کہ میں نماز کا پابند ہوں۔ گناہوں سے حتی الوسع بچنے کی کوشش کرتا ہوں پھر بھی آنکھ بڑی بے حیا ہے۔ کبھی کبھی دل اس کا ہم نوا بن جاتا ہے۔ اس سے میرا ضمیر پریشان ہوتا ہے۔ کوئی ایسا وظیفہ ارسال فرمائیں جس سے سکون قلب میسر ہو، ہر قسم کے گناہوں سے نفرت ہو جائے اور زندگی کی گاڑی آسانی سے چلتی رہے۔
ج: میں نے پڑھا ہے کہ ایک روز حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ و سلم صحابہ کرامؓ کے سامنے آنے والی امت کے فضائل بیان فرما رہے تھے۔ مجلس میں سے کسی حضرت نے کہا۔’’یا رسول اللہ! ہمارے ماں باپ آپ پر قربان، کیا آنے والے ہمارے مسلمان بھائی ہم سے بھی اچھے ہونگے۔‘‘
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ بات ناگوار گزری۔ چہرہ انور سرخ ہو گیا اور فرمایا۔’’اللہ کی قسم، اگر تم لوگ گناہ کرنا چھوڑ دو تو اللہ تعالیٰ تمہاری جگہ دوسری قوم پیدا فرما دے گا۔‘‘
میرے عزیز! ہمارا طرۂ امتیاز یہ ہے کہ ہماری سرشت میں گناہ کا ارتکاب داخل ہے۔ اگر ہمارے اندر سے گناہ کا ارتکاب نکل جائے تو ہمارے اندر احساس ندامت نہیں رہے گا۔ احساس ندامت وہ جذبہ ہے جو بندہ کو اللہ کے سامنے جھکاتا ہے اور اسی جذبہ سے بندہ اللہ کے سامنے عاجزی اور انکساری کرتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****