Topics
سوال: پیارے خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب!
السلام علیکم۔ خط و کتابت اور آپ کی
تصانیف سے ہزاروں لاکھوں افراد اپنی مشکلات کا خاتمہ کرتے ہیں۔ آپ کی خدمت میں
اپنا ایک مسئلہ ارسال کر رہا ہوں۔ ازراہ کرم کوئی ایسا عمل بتا دیں کہ نماز میں دل
لگے اور دل و دماغ یکسوئی محسوس کرے۔
جواب: آپ جب نماز کی نیت باندھیں تو اپنی نظر دونوں
پیروں کے انگوٹھوں پر جمائیں۔ اس عمل سے ذہنی یکسوئی حاصل ہو گی۔ اس عمل کی عملی
توجیہہ یہ ہے کہ آدمی کے اندر دور کرنے والی برقی رو ہر وقت پیروں کے ذریعے زمین
میں ارتھ ہوتی رہتی ہے۔ اگر برقی رو ذہن میں جذب ہو جائے تو خیالات ایک نقطہ پر
مرکوز ہو جاتے ہیں۔
اس عمل کے ساتھ ساتھ آپ نماز میں پڑھنے
والی تمام سورتوں کا ترجمہ یاد کریں۔ قرأت کے دوران سورہ کے ترجمے پر توجہ دیں۔ اس
طرح ذہن میں انتشار پیدا نہیں ہو گا اور خیالات ایک نقطے پر مرکوز ہو کر یکسوئی
ملے گی۔