Topics
لا الہ الا اللہ
بندے کے اوپر اللہ کا یہ حق ہے کہ بندے
کو اللہ کی ذات اور صفات کی معرفت حاصل ہو۔ اس کا دل اللہ کی محبت سے سرشار ہو۔ اس
کے اندر عبادت کا ذوق اور اللہ کے عرفان کا تجسس کروٹیں لیتا ہو۔ بندے کا اللہ کے ساتھ
اس طرح تعلق استوار ہو جائے کہ بندگی کا ذوق اس کی رگ رگ میں رچ بس جائے اور بندہ اپنے
پورے ہوش و حواس کے ساتھ یہ جان لے کہ میرا اللہ کے ساتھ ایک رشتہ ہے جو کسی آن، کسی
لمحے اور کسی وقت بھی نہ ٹوٹ سکتا ہے، نہ معطل ہو سکتا ہے اور نہ ختم ہو سکتا ہے۔ یہ
بات بھی حقوق اللہ میں شامل ہے کہ بندہ اس بات سے باخبر ہو اور اس کا دل اس بات کی
تصدیق کرے کہ میں نے عالم ارواح میں یہ عہد کیا ہے کہ میرا رب مجھے تخلیق کرنے والا،
خدوخال بخش کر میری پرورش کرنے والا اور میرے لئے وسائل فراہم کرنے والا اللہ ہے اور
میں نے اللہ سے اس بات کا عہد کیا ہے کہ میں اپنی زندگی، خواہ وہ کسی عالم میں ہو،
آپ ہی کا بندہ ہو کر گزاروں گا۔
نورِ نبوت
محمد رسول اللہ
جو انسان اپنی روح سے
واقف ہو جاتا ہے اُس کا اللہ اور سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے قلبی اور روحانی
تعلق قائم ہو جاتا ہے۔ کلمہ پڑھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی امت میں داخل
ہونا ابتدائی عمل ہے۔ اب ہمیں یہ کوشش کرنی ہے کہ اس مادی و زبانی تعلق کے ساتھ ساتھ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے ہمارا روحانی تعلق بھی قائم ہو جائے اور اس کا طریقہ
تفکر یا مراقبہ ہے۔ جس آن یا جس گھڑی یہ روحانی تعلق قائم ہو جاتا ہے، رسول اللہ صلی
اللہ علیہ و سلم کے دربار میں حاضری ممکن ہو جاتی ہے اور ایسے لوگ سیدنا حضور علیہ
الصلوٰۃ والسلام کے منظورِ نظر ہو جاتے ہیں اور وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے رسول اللہ
صلی اللہ علیہ و سلم کے دربار میں حاضر ہو کر صلوٰۃ و سلام پیش کر سکتے ہیں۔
الصلوٰۃ والسلام علیک یا رسول اللہ صلی
اللہ علیہ و سلم۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ میں نور نبوت نورالٰہی کے شائع شدہ تقریباً تمام مضامیں کا ذخِرہ