Topics
سوال: میرا ذہن ہر وقت بے کار باتوں میں الجھا رہتا
ہے۔ کچھ یاد کرنے بیٹھوں تو جمائیاں بہت آتی ہیں۔ہر وقت کاہلی اور سستی چھائی رہتی
ہے۔ ذہن ہر وقت خیالی پلاؤ پکاتا رہتا ہے کہ یہ ہو جائے گا وہ ہو جائے گا۔ بعض
اوقات تو ذہن میں اتنا انتشار پیدا ہو جاتا ہے کہ دل چاہتا ہے کہ سردیوار سے دے
ماروں۔ اس خط کا جواب دے دیں کیونکہ اگر میرا یہی حال رہا تو کسی دن میرا سر پھٹ
جائے گا۔ خدا کے واسطے میرے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچا لیجئے۔
جواب: رات کو عشاء کی نماز کے بعد ایک سو ایک بار ”یا
علیم“ پڑھ کر مراقبہ کریں۔ مراقبے میں بند آنکھوں سے نارنجی روشنیوں کا تصور کریں۔
تصور یہ ہونا چاہئے کہ نارنجی رنگ کی روشنیاں سر میں داخل ہو کر پورے جسم میں سے
ہو کر پیروں کے ذریعے زمین میں ارتھ ہو رہی ہیں۔ یہ عمل روزانہ بلاناغہ تین ماہ تک
کریں۔