Topics
روحانی نقطہ ء نظر
سے مرکزیت کا قانون ہم پہلے بتا چکے ہیں کہ روحانی علوم سیکھنے کےلئے ایک روحانی
استاد کی ضرورت ہے۔ جو سالک کی صحیح رہنمائی کرسکے اورشیخ کی صورت میں سالک کے ذہن
کو روحانی نقطہ ء فکر نصیب ہوجاءے۔ فکر کے اس نقطے پر سالک کے ذہن کے تمام خیالات
مجتمع ہوجاتے ہیں اور پھر اس کا ذہن فکر کی گہرائی میں داخل ہوجاتا ہے۔ اس سلسلے
میں جو باتیں مریدکو فائدہ پہنچاتی ہیں وہ یہ ہیں۔
صحبت شیخ، تعمیل حکم
، شیخ پر مکمل بھروسہ ، اپنے آپ کو اس کے حوالے کردینا، آداب مرشدکو ملحوظ
خاطررکھنا ، شیخ کی طرزفکر کو اپنانا شیخ کے بارے میں ذرہ برابر بھی بدگمانی نہ
کرنا چاہئے۔ اس عمل سے شیخ کی طرز فکر منتقل ہوجاتی ہےاور مرید شیخ کی توجہ اور
تصرف کے ساتھ اپنے ہی نقطہءذات میں صعود کرنے لگتا ہے۔ مرید روحانی عالم میں جہاں
جہاں سیر کرتا ہے مرشد کی توجہ اور اس کا تصرف سائے کی طرح اس کے ساتھ ہوتا ہے
یعنی روحانی راستے میں مرید کو جو کچھ بھی حاصل ہوتا ہے وہ شیخ کی توجہ اور تصرف
کے ذریعے ہوتا ہے۔ روحانی دنیا میں شیخ اللہ کے نائب کی حیثیت سے مریدکو اللہ
تعالیٰ سے روشناس کراتا ہے اور غیب کی دنیا میں داخل ہونے کےآداب سکھاتا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭